می ٹو مہم: ایم جے اکبر نے پریا رمانی کے خلاف 97 وکیلوں کی فوج اتاری

جنسی استحصال کے الزامات میں پھنسے وزیر مملکت برائے خارجہ ایم جے اکبر نے صحافی پریا رمانی کے خلاف وکیلوں کی پوری فوج اتار دی ہے۔ عدالت میں دائر مقدمہ کے وکالت نامے میں 97 وکیلوں کا نام شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت میں وزیر مملکت برائے خارجہ ایم جے اکبر نے ’می ٹو‘ کے تحت لگے الزامات پر صفائی دینے کے لیے اب قانونی راستہ اختیار کیا ہے۔ انھوں نے جنسی استحصال کے الزام لگانے والی ایک صحافی پریا رمانی پر دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں مجرمانہ ہتک عزتی کا کیس کیا ہے۔ کیس کے لیے اکبر نے دہلی لاء فرم کرنجوالا اینڈ کمپنی کی خدمات لی ہیں۔ فرم نے عدالت میں جو وکالت نامہ داخل کیا ہے اس میں اکبر کا کیس لڑنے کے لیے 97 وکیلوں کے نام دیے گئے ہیں۔

می ٹو مہم: ایم جے اکبر نے پریا رمانی کے خلاف 97 وکیلوں کی فوج اتاری

صحافی پریا رمانی کے خلاف وکیلوں کی فوج اتارے جانے پر سوشل میڈیا میں گہما گہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ صحافی آدتیہ راج کول نے اسے الزام لگانے والی صحافی پر دباؤ بنانے کا طریقہ قرار دیا ہے۔

سہاسنی حیدر کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’سلطنت نے جوابی حملہ کیا ہے۔ اور اس حملے میں وزیر اعظم اور ان کی پوری کابینہ کی مدد شامل ہے، اور سب سے بڑی لاء فرم کیس لڑے گی۔ 2 لڑکیوں سمیت 14 خواتین کے خلاف سلطنت کا ساتھ کچھ سینئر کالم نویس بھی دے رہے ہیں۔ لگتا ہے ہم سب پر مقدمہ ہے۔‘‘

اس پورے معاملے پر سینئر صحافی مرنال پانڈے نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’می ٹو مہم کا پوری دنیا میں یہ اپنی طرح کا پہلا معاملہ ہے۔‘‘

ایک دیگر ٹوئٹر یوزر نے لکھا ہے کہ اب جب کہ ایم جے اکبر نے پریا رمانی پر مقدمہ دائر کر دیا ہے تو وزارت برائے خواتین و اطفال کی ذمہ داری ہے کہ وہ می ٹو مہم کو مالی اور قانونی مدد کرے۔ جن لوگوں نے ایسے اثردار لوگوں کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت کی ہے کسی سیاسی دباؤ میں ان کی آواز دبنی نہیں چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔