لکھنؤ: لولو مال میں مذہبی سرگرمی پر پابندی کے درمیان ’سندر کانڈ‘ کے پاٹھ کی ضد پر ہنگامہ، کئی افراد گرفتار

ہندو تنظیم کی جانب سے لکھنؤ کے لولو مال میں سندر کانڈ پڑھنے کا اعلان کیا گیا تھا، جمعہ کی شام کئی گئی موقع پر پہنچ گئے تو ہنگامہ ہو گیا، پولیس نے ان لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: لولو مال میں نماز ادا کرنے کے خلاف ہندو تنظیموں نے جمعہ کے روز سندر کانڈ (رامائن کا ایک حصہ) پڑھنے کی کال دی تھی۔ شام دیر گئے تقریباً 7 بجے تین نوجوان سندر کانڈ پڑھنے وہاں پہنچے، چنانچہ ہنگامہ شروع ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق وہاں ایک نوجوان نماز پڑھنے بھی پہنچا تھا۔ جب مال میں کافی ہنگامہ ہوا تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر چار نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ انہیں امن و امان کی صورت حال بگاڑنے کی پر اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا گیا۔ وہیں، ہندو سماج پارٹی کی صدر اور کملیش تیواری کی اہلیہ کرن تیواری کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ توہین رسالتؐ کے مرتکب کملیش تیواری کو کئی سال بعد قتل کر دیا گیا تھا اور کرن تیواری نے مال میں سندر کانڈ پڑھنے کی کال دی تھی۔

اے ڈی سی پی ساؤتھ راجیش کمار سریواستو کے مطابق جمعہ کی شام ہندو تنظیم کے کچھ نوجوان سندر کانڈ پڑھنے لولو مال پہنچے تھے۔ وہاں تعینات سیکورٹی اہلکار نے انہیں روکا تو ہنگامہ شروع ہو گیا۔ اتنے میں ایک نوجوان یہ کہہ کر اندر جانے لگا کہ میں نماز پڑھوں گا جس کے بعد تنازعہ مزید بڑھ گیا۔ اطلاع ملنے پر سوشانت گالف سٹی تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے موقع سے چار افراد کو حراست میں لے لیا۔


بھدوہی کے سروجناتھ یوگی، جونپور کے کرشن کمار پاٹھک، اٹاوہ کے بھرتھانہ کے رہنے والے گورو گوسوامی، جو ہندو تنظیموں کی طرف سے سندرکنڈ پڑھنے پہنچے تھے، کو حراست میں لے لیا گیا۔ تینوں خود کو ہندو سماج پارٹی کے کارکن بتا رہے ہیں۔ دوسری جانب نماز پڑھنے پر بضد سعادت گنج کے رہائشی ارشد علی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پولیس سب کو تھانے گئی، جہاں پر امن کی خلاف ورزی کی دفعہ کے تحت سب کے خلاف مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا گیا۔

خیال رہے کہ ہندو مہاسبھا کے لیڈر ششیر چترویدی نے 13 جولائی کو مال کے اندر ادا کی جانے والی نماز پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ جس جگہ پر نماز پڑھی گئی ہے وہیں جمعہ کی شام 6 بجے سندر کانڈ کا پاٹھ کیا جائے گا۔ اس معاملے میں مال کے منیجر سمیر ورما نے ششیر کے گھر پہنچ کر معافی مانگی تھی۔ بعد میں ہندو مہاسبھا نے سندرکانڈ کی تلاوت ملتوی کر دی۔ اس کے بعد مال کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی۔


وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 11 جولائی کو لولو مال کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔ دو دن بعد 13 جولائی کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں کچھ لوگ مال کے احاطے میں نماز پڑھتے نظر آئے۔ اس پر آل انڈیا ہندو مہاسبھا سمیت دیگر ہندو تنظیموں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مال کے نام پر مسجد بنائی گئی ہے۔ بڑھتے ہوئے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے مال کے تعلقات عامہ کے افسر نے سوشانت گولڈ سٹی پولیس اسٹیشن میں نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔

بعد ازان، لولو مال کی انتظامیہ نے مختلف مقامات پر اسٹیکرز چسپاں کر دئے کہ یہ ایک تجارتی کمپلیکس ہے مال کے احاطے میں کہیں بھی مذہبی اجتماعات پر پابندی ہے۔ سیکورٹی کے لیے 250 گارڈز اور نگرانی کے لیے 1030 کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔