اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے جمعرات کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا</p></div>

لوک سبھا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے جمعرات کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

جیسے ہی ایوان 11 بجے شروع ہوا، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے پریذائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال کو بتایا کہ تمام ممبران لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو پوڈیم پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم لوگوں کے جو بھی مسائل ہوں گے، انہیں سلجھالیں گے۔ ہم سب اسپیکر کو سیٹ پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ آپ ہمارے جذبات اور درخواستیں اسپیکر تک پہنچائیں اور انہیں بلایئے۔‘‘

اس پر اگروال نے کہا ’’آپ کے جذبات کو اسپیکر تک پہنچا دیا جائے گا۔‘‘ اس کے بعد وقفہ سوال شروع کرتے ہوئے مسٹر اگروال نے سوال پوچھنے کے لیے ممبر کا نام پکارا۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر ایوان کے وسط میں آئے اور شور مچانا شروع کردیا۔ انہوں نے نعرے لگائے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ وہ منی پور پر بحث کرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ایوان میں آنے کی مانگ کرتے ہوئے نعرے بازی اور ہنگامہ کرنے لگے۔‘‘


اس دوران مکانات اور شہری امور کے وزیر ہردیپ پوری اور جل شکتی کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے ایک ایک ممبر کے سوال کا جواب دیا لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ان کے پورے جوابات واضح طور پر سنائی نہیں دیے۔ اگروال نے شور مچانے والی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی اپنی نشستوں پر جائیں اور وقفہ سوالات کو ہموار طریقے سے چلنے دیں، لیکن ان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

ہنگامہ اور نعرے بازی تھمتے نہ دیکھ کر پریزائیڈنگ آفیسر اگروال نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ 20 جولائی کو شروع ہونے والے مانسون سیشن کے آغاز سے ہی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان منی پور کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی اور شور و غل کررہے ہیں اور مسٹر مودی سے ایوان میں آکر بیان دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسی بھی دن وقفہ سوالات کا انعقاد خوش اسلوبی سے نہیں ہو سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔