جموں و کشمیر: 481 وائٹ لسٹیڈ ویب سائٹس کی فہرست جاری، لیکن...

جاری وائٹ لسٹیڈ ویب سائٹس میں سرکاری نشریاتی اور قومی سطح کی بعض اہم نیوز ایجنسیوں کی ویب سائٹس شامل نہیں ہیں جس کے باعث ان سے مستفید ہونے والے افراد پریشان ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر حکومت کی طرف سے جاری 4 سو 81 وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کی فہرست میں سرکاری نشریاتی و تشہیری اداروں اور قومی سطح کی بعض اہم نیوز ایجنسیوں کی ویب سائٹس ہنوز شامل نہیں ہیں جس کے باعث ان اداروں سے وابستہ صحافی اور ان سے مستفید ہونے والے ادارے و افراد ان ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے سے معذور ہیں۔

بتادیں کہ حکومت نے جموں وکشمیر میں ماہ جنوری کی 24 تاریخ کو ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بحالی کے ساتھ 3 سو وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کی فہرست بھی جاری کی جن کی تعداد بعد ازاں 4 سو 81 تک بڑھا دی گئی۔


سرکاری نشریاتی تشہیری اداروں جیسے آل انڈیا ریڈیو، دور درشن اور پریس بیورو آف انڈیا کی ویب سائٹوں کے علاوہ قومی سطح کی اہم نیوز ایجنسیاں جن میں یو این آئی، پی ٹی آئی اور آئی اے این ایس شامل ہیں، ہنوز وائٹ لسٹڈ ویب سائیٹوں کی فہرست سے غائب ہیں جس کے پیش نظر ان اداروں سے وابستہ صحافی بالعموم اور ان اداروں سے مستفید ہونے والے ادارے و افراد بالخصوص ان ویب سائٹوں کو دیکھنے سے معذور ہیں۔

ایک صحافی نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کی فہرست میں بین لاقوامی سطح کی نیوز ایجنسیاں تو شامل ہیں لیکن قومی سطح کے اہم ادارے غائب ہیں۔


انہوں نے کہا کہ 'حکومت کی طرف سے وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں میں مخلتف بین الاقوامی سطح کی نیوز ایجنسیاں شامل ہیں لیکن قومی سطح کی اہم نیوز ایجنسیوں کے علاوہ دوردرشن، آل انڈیا ریڈیو وغیرہ جیسے اہم اداروں کی ویب سائٹس غائب ہیں جس کے نتیجے میں ہم اپنی ویب سائٹ دیکھ پارہے ہیں نہ ان اداروں کی ویب سائٹس دیکھ پارہے ہیں'۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت جموں وکشمیر میں محدود انٹرنیٹ خدمات کی بحالی اور وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کے متعلق ہفتہ وار میٹنگوں میں جائزہ لیا جاتا ہے اگرچہ حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ کے متعلق 24 جنوری کو جاری کیا گیا حکم نامہ ہی فی الوقت من وعن نافذ العمل ہے تاہم وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔


وادی کشمیر میں اگرچہ ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات اور نجی سروس پرووائیڈرس نے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال کی ہیں تاہم سرکاری مواصلاتی کپمنی بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات فی الوقت بحال نہیں ہوئی ہیں۔ بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے چند روز قبل یو این آئی اردو کو بتایا تھا کہ کمپنی ضروری فائر وال کو نصب کررہی ہے اور ایک ہفتے کے اندر براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو بحال کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔