شراب گھوٹالہ معاملہ: منیش سسودیا کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا، درخواست ضمانت مسترد

عدالت نے کہا کہ منیش سسودیا گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں، کیونکہ وہ 18 محکموں کو سنبھال چکے ہیں اور سابق نائب وزیر اعلی بھی ہیں، لہذا انہیں فی الحال ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

منیش سسودیا، تصویر یو این آئی
منیش سسودیا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے مبینہ شراب گھوٹالہ معاملہ میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ سسودیا کے خلاف الزامات بہت سنگین ہیں اور اس معاملے میں ان کا رویہ بھی ٹھیک نہیں رہا۔ عدالت نے کہا کہ منیش سسودیا گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں، کیونکہ وہ 18 محکموں کو سنبھال چکے ہیں اور سابق نائب وزیر اعلی بھی ہیں، لہذا انہیں فی الحال ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

منیش سسودیا نے ٹرائل کورٹ سے درخواست ضمانت نامنظور کیے جانے کے بعد اس فیصلے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی نے سسودیا کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد عدالت نے 11 مئی کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔


سی بی آئی کی جانب سے عدالت میں حاضر ہونے والے اے ایس جی ’ایس وی راجو‘ نے کہا کہ شراب گھوٹالہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ منافع کے مارجن کو پانچ سے 12 فیصد تک بڑھانے کے بارے میں کوئی نوٹ موجود نہیں ہے۔ اس پر کوئی بحث نہیں ہے۔ شرح سود میں اضافے کی وجہ فائل میں شامل کی جائے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ وہ تھوک فروشوں کو اتنا منافع کیوں دے رہے ہیں؟ تاکہ اس کے بدلے وہ رشوت لے سکیں۔

جی او ایم کی 22 مارچ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سی بی آئی نے کہا کہ اگر اسے بوچی بابو کی 20 مارچ کے چیٹ سے ملا کر دیکھا جائے تو سب کچھ واضح ہو جائے گا کہ دونوں کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ پالیسی کا مسودہ ساؤتھ گروپ کی خواہش کے مطابق تیار کیا گیا۔


منیش سسودیا دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سسودیا جسٹس دنیش کمار شرما کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔