سابق چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے والے وکیل کی عدالت میں چپلوں سے ہوئی پٹائی

راکیش کشور کو بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کے بعد بار کونسل نے معطل کر دیا تھا۔ راکیش کشور نے چہار جانب سے ہوئی مذمتوں کے بعد بھی کہا تھا کہ انھیں اپنے کیے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چیف جسٹس بی آر گوئی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے والے وکیل راکیش کشور کی دہلی کے کڑکڑڈوما کورٹ احاطہ میں وکیلوں نے چپلوں سے پٹائی کر دی ہے۔ ایڈووکیٹ راکیش کشور، جنھوں نے حال ہی میں سابق چیف جسٹس گوئی پر جوتا پھینک کر ہنگامہ کیا تھا، انھیں بی آر گوئی نے معاف کر دیا تھا۔ لیکن عدالتی احاطہ میں آج کچھ وکلا نے انھیں چپلوں سے بری طرح پیٹ دیا۔

یہ حادثہ تب پیش آیا جب راکیش کشور عدالت میں موجود تھے، اور پھر اچانک راکیش کشور پر کچھ وکیلوں نے حملہ کر دیا۔ راکیش پر دھکا مکی اور چپلوں سے حملہ کیا گیا۔ حالات بے قابو ہوتے نظر آ رہے تھے، لیکن بڑی مشکلوں سے کورٹ سیکورٹی اہلکاروں نے بیچ بچاؤ کر کے انھیں باہر نکالا۔


واضح رہے کہ راکیش کشور کو بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کے بعد بار کونسل نے انھیں معطل کر دیا تھا۔ راکیش کشور نے چہار جانب سے ہوئی مذمتوں کے بعد بھی کہا تھا کہ انھیں اپنے کیے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بھگوان نے خواب میں آ کر انھیں یہ کام کرنے کہا تھا۔ راکیش کشور ایک سینئر ایڈووکیٹ ہیں، جو دہلی بار کونسل میں 2009 سے رجسٹرڈ ہیں۔ ان کی عمر تقریباً 72-71 سال بتائی جا رہی ہے۔ بار کونسل آف انڈیا سے معطلی کے بعد وہ آگے کی کارروائی تک کوئی بھی کیس نہیں لڑ سکتے ہیں۔

سابق چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کا واقعہ 6 اکتوبر 2025 کو سپریم کورٹ کے کورٹ نمبر 1 میں ایک مستقل سماعت کے دوران پیش آیا تھا۔ ایڈووکیٹ کشور نے جوتا پھینکنے کی کوشش ضرور کی تھی، لیکن بی آر گوئی بچ گئے تھے۔ یہ واقعہ صبح تقریباً 11.35 بجے انجام دیا گیا تھا، جب سماعت کھجوراہو (مدھیہ پردیش) کے جواری مندر میں بھگوان وشنو کی سر کٹی مورتی کی نو تنصیب سے جڑے معاملے پر چل رہی تھی۔ کشور نے جوتا نکال لیا، لیکن محتاط سیکورٹی اہلکاروں اور آس پاس کے وکیلوں نے انھیں فوراً پکڑ لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔