لکھیم پور کھیری تشدد: آشیش مشرا پر گواہ کو دھمکانے کا الزام، سپریم کورٹ نے یوپی پولیس کو جانچ کا حکم دیا

لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں آشیش مشرا پر گواہ کو دھمکانے کا الزام لگا ہے، جس پر سپریم کورٹ نے یوپی پولیس کو جانچ کا حکم دیا اور گواہوں کے بیانات جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں ملزم آشیش مشرا عرف مونو پر گواہ کو دھمکانے کے الزامات پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے جمعرات کو اترپردیش پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ آشیش مشرا سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کا بیٹا ہے، جس پر کسان تحریک کے دوران پیش آئے خونریز واقعے میں مرکزی کردار ادا کرنے کے الزامات ہیں۔ تازہ الزامات کے مطابق آشیش نے مقدمے کے ایک اہم گواہ کو بیان دینے سے روکنے کی نیت سے دھمکایا ہے۔

سپریم کورٹ نے گواہ کی شکایت پر ایف آئی آر درج نہ ہونے پر پولیس کی سخت سرزنش کی اور واضح کیا کہ اگر شکایت کنندہ خود تھانے جانے سے ہچکچا رہا ہو، تو پولیس کو چاہیے کہ وہ افسران کو خود اس کی بات سننے کے لیے روانہ کرے۔ عدالت نے لکھنؤ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس پورے معاملے پر ایک حلف نامہ داخل کریں۔


اس کے ساتھ ہی عدالت نے ماتحت عدالت کو ہدایت دی ہے کہ 20 اگست 2025 تک جتنے ممکن ہو اتنے گواہوں کے بیانات مکمل کیے جائیں تاکہ مقدمے کی رفتار سست نہ ہو۔ معاملے میں معروف وکیل پرشانت بھوشن نے آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ کرنے کی اپیل دائر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ گواہوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ مقدمے میں بیان نہ دے سکیں۔

وہیں، آشیش مشرا کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض بے بنیاد دعوے ہیں جن کے کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں اور مخالف فریق بار بار ایسے الزامات لگا کر عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے مظاہرے کے دوران آشیش مشرا کے قافلے کی گاڑیوں نے مبینہ طور پر چار کسانوں کو روند دیا تھا۔ اس واقعے میں کل آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں ایک صحافی بھی شامل تھا۔ کسانوں نے واقعے کے بعد جوابی کارروائی میں کچھ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو پہلے ضمانت دی تھی، مگر گواہوں کو متاثر کرنے کے الزامات کے پیش نظر اب عدالت نے معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل تفتیش کا حکم جاری کیا ہے۔ اب پولیس کی رپورٹ پر مزید کارروائی کا انحصار ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔