پاکستان نے دوبارہ فرضی واڑہ کیا تو اس پر عالمی پابندی لگ سکتی ہے: سالوے

سالوے نے کہا کہ پاکستان کو جادھو کو وکیل مہیا کروانا ہوگا۔اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم دوبارہ عالمی عدالت جائیں گے۔ اگر پاکستان حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر پابندی جیسے کئی اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

لندن: عالمی عدالت میں کلبھوشن جادھو کے مقدمے کی پیروی کرنے والے ہندوستان کے معروف وکیل ہریش سالوے نے بدھ کو پاکستان کو وارننگ دی کہ اگر اس نے جادھو کے معاملے میں دوبارہ فرضی واڑہ کرنے کی کوشش کی تو اسے پھر عالمی عدالت میں گھسیٹا جائے گا اور اس پر عالمی پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔

سالوے نے عالمی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ہندوستان کی جانب سے عالمی عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے اس معاملے میں دخل دے کر چند روز قبل جادھو کو تختہ دار پر چڑھنے سے بچا لیا۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار جادھو کے پاس سے برآمد مبینہ پاسپورٹ کی سلائڈ دکھائی۔ عدالت نےاس پر خصوصی توجہ دی اور پاکستان کی اس دلیل کو خارج کردیا کہ جادھو کی شہریت غیر یقینی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق ایک غیر جانبدارانہ مقدمہ چلے۔ اگر یہ مقدمہ فوجی عدالت پر انہی ضابطوں اور قوانین کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے جہاں باہری وکلاء کو اجازت نہیں، ہمیں اجازت نہیں ہے، ملاقات کی اجازت نہیں ہے، ثبوت نہیں دیئے جاتے تو یہ متوقع معیار کے مطابق نہیں ہوگا۔

سالوے نے کہا کہ پاکستان کو جادھو کو وکیل مہیا کروانا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم دوبارہ عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ اگر پاکستان عالمی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر پابندی لگائے جانے سمیت کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔


ایک سوال کے جواب میں سالوے نے کہا کہ عدالت واضح کر چکی ہے کہ جادھو کو ہراساں نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ کہے جانے پر کہ پاکستانی عدالت میں وہ جادھو کی جانب سے نہیں لڑسکیں گے، انہوں نے کہا کہ انھیں پورا بھروسہ ہے کہ پاکستان میں کئی ’شاندار وکیل‘ ہیں جو جادھو کی پیروی کرسکتے ہیں۔

سالوے نے کہا کہ انھیں ذاتی طور پر اطمینان ہے کہ پاکستان کے ذریعے استعمال کیے گئے تجزیہ اور عدالت میں دیئے گئے جواب کو انہوں نے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ان کی تہذیب اور ہندوستانی روایت کے مطابق ایسی زبان میں جواب نہیں دیا جاتا۔ پاکستان نے الزام ضابطوں کے غلط استعمال کی بنیاد پر لگائے تھے اور کہا تھا کہ یہ وہ بنیاد ہیں جن پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ پاکستان کے دلائل خارج ہوگئے۔


سالوے نے کہا، ’ہم پاکستان سے امید کرتے ہیں کہ وہ ایک غیر جانبدارانہ مقدمے کی گارنٹی کے لیے مکمل قانونی چارہ جوئی کرے۔ پاکستان کا رویہ دنیا دیکھ رہی ہے، اگر وہ ایک اور فرضی واڑہ کی کوشش کرتا ہے، تو ہم دوبارہ عالمی عدالت جائیں گے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔