کھڑگے کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں کی سرگرمیاں محدود کرنے پر سخت اعتراض، نائیڈو کو لکھا خط

اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ سیشن کے دوران سیاست کی نبض پارلیمنٹ میں ہوتی ہے اور میڈیا نے ہمیشہ اہل وطن کو پارلیمنٹ میں چل رہے سلگتے مسائل سے آگاہ کیا ہے۔

ملکارجن کھڑگے، تصویر یو این آئی
ملکارجن کھڑگے، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے اس معاملے میں چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو سے مداخلت کی درخواست کی ہے، ایم وینکیا نائیڈو کو بدھ کو لکھے ایک خط میں کھڑگے نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ لگاتار پانچواں اجلاس ہے جب صرف چند صحافیوں اور میڈیا اداروں کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے اور محدود تعداد میں صحافیوں کو داخلے کی اجازت ہے ایوان کی کارروائی کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ مرکزی ہال میں سینئر صحافیوں کا داخلہ مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔ صحافیوں کو اراکین پارلیمنٹ سے بات چیت کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ جمہوریت کے اس مندر میں صحافیوں کو من مانی پابندیوں کا سامنا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سیشن کے دوران سیاست کی نبض پارلیمنٹ میں ہوتی ہے اور میڈیا نے ہمیشہ اہل وطن کو پارلیمنٹ میں چل رہے سلگتے مسائل سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کووڈ کے اصولوں پر عمل کیا جانا چاہئے لیکن صحافیوں کو سنٹرل ہال اور لائبریری اور دیگر نمایاں مقامات پر جانے سے روکنا قابل قبول نہیں ہے۔ صحافیوں کو فرض ادا کرنے سے نہ روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سے درخواست ہے کہ اس معاملے میں مداخلت کریں تاکہ صحافی پابندیوں سے پہلے کی طرح اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ واضح رہے کہ کئی میڈیا تنظیموں اور صحافیوں نے یہ معاملہ لوک سبھا کے اسپیکر اور کئی ممبران پارلیمنٹ کے سامنے اٹھایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔