سوامی ویویکانند کی برسی پر کھڑگے کا خراج، کہا- ’فرقہ پرستی کے خلاف ان کا پیغام آج بھی زندہ ہے‘

ملکارجن کھڑگے نے سوامی ویویکانند کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیالات آج بھی مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور انسانیت کے لیے مشعل راہ ہیں

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے فلسفی، روحانی رہنما اور لاکھوں نوجوانوں کے آئیڈیل سوامی ویویکانند کو ان کی برسی پر پرخلوص خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کھڑگے نے سوامی ویویکانند کے خیالات اور تعلیمات کو آج کے دور کے لیے بے حد اہم قرار دیا اور ان کی مشہور شکاگو تقریر کے اقتباسات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج بھی انسانیت کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’سوامی ویویکانند نے نہ صرف ہندوستانی تہذیب اور روحانیت کو دنیا کے سامنے پیش کیا بلکہ رواداری، مذہبی ہم آہنگی اور خودشناسی جیسے پیغامات کے ذریعے کروڑوں دلوں کو جھنجھوڑا۔‘‘ انہوں نے خاص طور پر 1893 میں امریکہ کے شہر شکاگو میں منعقدہ عالمی مذاہب کانفرنس میں دی گئی سوامی جی کی تقریر کے اس حصے کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے فرقہ پرستی، عدم برداشت اور مذہبی ہٹ دھرمی کو انسانیت کے زوال کی بڑی وجہ قرار دیا تھا۔


کھڑگے نے سوامی ویویکانند کے ان الفاظ کو دہرایا، ’’فرقہ پرستی، انتہا پسندی اور ان کی وہشت ناک اولاد ہٹ دھرمی صدیوں سے زمین کو اپنی گرفت میں لیے ہوئے ہیں۔ ان کے سبب زمین خون سے نہلائی گئی، کئی تہذیبیں مٹ گئیں اور کئی ممالک نیست و نابود ہو گئے۔ اگر یہ خونی عناصر نہ ہوتے تو آج انسانیت کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہوتی۔ مگر اب ان کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ کانفرنس نفرت، تشدد اور مذہبی ہٹ دھرمی کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوگی۔‘‘

کھڑگے نے کہا کہ سوامی ویویکانند نے محض 39 برس کی عمر میں دنیا کو الوداع کہا لیکن ان کا فکری ورثہ نسلوں کے لیے روشنی کا مینار بن چکا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو خود پر یقین کرنے، اپنی روحانی طاقت کو پہچاننے اور سماجی ناانصافیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ترغیب دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج جب دنیا ایک بار پھر تعصب، منافرت اور ٹکراؤ کی لپیٹ میں ہے، ایسے وقت میں سوامی ویویکانند کا پیغام نہایت اہم ہو جاتا ہے۔ کھڑگے نے کہا ’’ہمیں ان کے نظریات کو صرف یاد ہی نہیں کرنا چاہیے بلکہ عملی طور پر اپنے رویّوں میں شامل بھی کرنا چاہیے۔‘‘


خیال رہے کہ سوامی ویویکانند 12 جنوری 1863 کو کولکاتا میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام نریندر ناتھ دت تھا۔ انہوں نے رام کرشن پرم ہنس سے روحانی تربیت حاصل کی اور بعد میں رام کرشن مشن قائم کیا۔ 1893 میں شکاگو کی مذہبی کانفرنس میں ان کی تقریر نے انہیں عالمی شہرت دلائی۔ وہ ہندوستان کی روحانی عظمت اور مغربی سائنسی فکر کے درمیان ایک پل بنے۔ 1902 میں صرف 39 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ ان کی تعلیمات آج بھی نوجوانوں اور روحانی متلاشیوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔