یو اے ای میں پھنسے کشمیریوں کی گھر واپسی کا معاملہ، آن لائن پورٹل سے سری نگر ہوائی اڈہ غائب

کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کی گھر واپسی کے لئے ایک آن لائن پورٹل شروع کیا گیا ہے تاہم سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ پورٹل پر موجود نہیں ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کی گھر واپسی کے لئے ایک آن لائن پورٹل پر رجسٹریشن شروع ہوئی ہے تاہم کشمیر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو گھر واپسی کے لئے سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ نزدیکی ہوائی اڈوں کی فہرست میں شامل نہ ہونے کے باعث دوسرے ہوائی اڈوں کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔

کشمیر سے تعلق رکھنے والا ایک شہری جو شارجہ میں پھنسا ہوا ہے، نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ جموں و کشمیر کے باشندوں کو گھر واپس آنے کے لئے متبادل ہوائی اڈوں جیسے امرتسر، چندی گڑھ یا دلی کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا: 'کنسولیٹ جنرل آف انڈیا نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہندوستانی شہریوں، جو گھر واپس آنا چاہتے ہیں یا جن کے ویزا ختم ہوئے ہیں یا جن کی نوکریاں چلی گئی ہیں، کے لئے ایک آن لائن پورٹل کھولا ہے جہاں ڈاٹا جمع کیا جاتا ہے جس میں اب تک زائد از 9 ہزار ہندوستانی شہریوں نے رجسٹریشن کی ہے'۔


دوبئی میں کنسولیٹ جنرل آف انڈیا ویپل نے کہا کہ 30 اپریل کی صبح تک ہی زائد از نو ہزار ہندوستانی شہریوں نے رجسٹریشن کی ہے۔ انہوں کے کہا کہ ڈاٹا جمع کرنے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ جو ہندوستانی گھر واپس لوٹنا چاہتے ہیں انہیں اپنے شہر، نزدیکی ہوئی اڈے، پاس پورٹ نمبر اور گھر واپس لوٹنے کی وجوہات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنا پڑتی ہیں اور ان سے یہ بھی پوچھا جاتا کہ آیا کورونا ٹیسٹ کیا ہے یا نہیں۔

شارجہ سے جموں و کشمیر کے باشندوں کے ایک گروپ نے یو این آئی کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا: 'پورٹل کی طرف سے جاری فہرست میں سری نگر ہوائی اڈہ نزدیکی ہوائی اڈوں میں نہیں تھا جس کی وجہ سے ہمارے لئے دلی، چندی گڑھ یا امرتسر کے ہوائی اڈوں کا انتخاب کرنے کے سوا اور کوئی چارہ ہی نہیں تھا'۔


ظہیر الاسلام نامی ایک شہری نے بتایا کہ میں اپنے پانچ اہل خانہ کے ساتھ سفر کررہا ہوں اب میرے لئے امرتسر یا دلی کے ائر پورٹ سے سری نگر آنا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو الگ الگ فارم پر کرنا پڑتا ہے ہم اب پریشان ہیں کہ ہم اکٹھے سفر کر سکتے ہیں یا نہیں کیونکہ مسافروں میں عمر رسیدہ بھی ہیں اور بچے بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ دوبئی میں کنسولیٹ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت ہند نے حال ہی میں خلیجی ممالک میں پھنسے ہندوسنایوں کو واپس لانے کے لئے کم سے کم تین بحری جنگی جہازوں اور پانچ سو ہوائی جہازوں کو تیار رکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 May 2020, 8:11 PM