مرکزی حکومت کی کارروائی سے کشمیری بچے اسکولوں سے دور: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر قیادت حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ کشمیر میں اس کی کارروائی سے وادی کے بچے تقریباً دو ماہ سے اپنے اسکولوں سے دور ہیں

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ کشمیر میں جاری کارروائی سے وادی کے بچے تقریباً دو ماہ سے اپنے اسکولوں سے دور ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت ایک طرف ترقی کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف اس کی کارروائی کی وجہ سے وادی کشمیر کے بچے پچھلے دو ماہ سے اسکول نہیں جاسکے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا اور کہا، ’’کشمیر میں تقریباً دو ماہ سے بند کی وجہ سے بہت سارے بچے متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت ترقی کی بات کرتی ہے، لیکن بچے اپنے اسکولوں سے دور ہیں۔ ”انہوں نے ٹوئٹ میں ایک خبر بھی شیئر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کے بچے اسکولوں سے دور ہیں اور دوستوں سے منقطع ہیں۔ پرینکا واڈرا نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیر کی آئندہ نسل کو کیا پیغام دے رہی ہے۔


واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے ہائر سکینڈری سطح تک کے تمام اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی ہدایات کے باوجود وادی کے تعلیمی اداروں میں گزشتہ 60 دنوں سے تعلیمی سرگرمیاں مفلوج پڑی ہیں۔ اگرچہ اسکولوں میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ حاضر ہو جاتا ہے لیکن طلبا کی عدم موجودگی سے جماعت کے کمروں میں سناٹا چھایا رہتا ہے۔

صوبائی کمشنر نے گزشتہ روز ایک میٹنگ میں کہا تھا کہ وادی میں ہائر سکینڈری تک کے تعلیمی اداروں میں 3 اکتوبر سے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔ اس سے قبل کشمیر انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں بشمول سرکاری ترجمان روہت کنسل اور ناظم تعلیم کشمیر نے ہائی اسکول سطح تک کے تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے باوجود یہاں تعلیمی سرگرمیاں گزشتہ دو ماہ سے لگاتار مفلوج ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Oct 2019, 3:04 PM