کشمیر: جامع مسجد سرینگر میں چار ماہ کے بعد نماز ظہر

ایک نمازی نے کہا، ’’میں نے آج زائد از چار ماہ کے بعد جامع مسجد میں نماز ظہر با جماعت ادا کی، مجھے بہت خوشی ہوئی میرے ساتھ میرے بیٹے نے بھی نماز ادا کی وہ بھی بہت خوش ہے۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد میں بدھ کے روز زائد از چار ماہ کے بعد نماز ظہر ادا کی گئی۔ بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں و کشمیر کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنیسخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر تاریخی جامع مسجد کے منبر و محراب لگاتار خاموش ہیں۔

کشمیر: جامع مسجد سرینگر میں چار ماہ کے بعد نماز ظہر

پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع وادی کے قدیم اور سب سے بڑے معبد تاریخی جامع مسجد میں بدھ کے روز زائد چار ماہ کے بعد نماز ظہر ادا کی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ جامع مسجد میں نماز ظہر کی ادائیگی کے لئے سینکڑوں کی تعداد میں نمازی جمع ہوئے تھے اور جوں ہی موذن نے اذان دی تو وہ جامع میں داخل ہوکر سربسجود ہوئے اور نماز ظہر با جماعت ادا کی۔

ایک نمازی نے کہا کہ جامع مسجد میں کافی عرصہ کے بعد نماز ظہر ادا کرنے سے مجھے روحانی تسکین حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے آج زائد از چار ماہ کے بعد جامع مسجد میں نماز ظہر با جماعت ادا کی، مجھے بہت خوشی ہوئی میرے ساتھ میرے بیٹے نے بھی نماز ادا کی وہ بھی بہت خوش ہے۔‘‘


کشمیر: جامع مسجد سرینگر میں چار ماہ کے بعد نماز ظہر
کشمیر: جامع مسجد سرینگر میں چار ماہ کے بعد نماز ظہر

موصوف نمازی نے مزید کہا کہ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی جلد بحال ہوجائے تاکہ ہم اس سعادت سے بہرہ ور ہوسکیں۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ جامع مسجد میں نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد ہی جامع انتظامیہ نے جامع مسجد کے دروازوں کو مقفل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامع کے گرد وپیش سیکورٹی فورسز ماضی کی طرح ہی تعینات ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جامع کے امام حی سید احمد سعید نقشبندی نے گزشتہ دنوں یو این آئی اردو کو بتایا تھا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی تب ہی ممکن ہوگی جب جامع کے گرد سیکورٹی حصار کو ہٹایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔