کشمیر: پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس کی بحالی، معمولات زندگی پھر بھی درہم برہم

جموں و کشمیر میں 71 دن کے بعد پیر کو پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کر دی گئی تاہم وادی میں آج بھی معمولات زندگی درہم برہم کا شکار ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر میں 71 دن کے بعد پیر کو پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کر دی گئی تاہم وادی میں آج بھی معمولات زندگی درہم برہم کا شکار ہے۔ عوام مرکزی حکومت کے پانچ اگست کو ریاست کو مرکز کے زیر انظام دوریاستوں میں تقسیم کرنے اور کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35اے کو ہٹانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
وادی میں احتیاطاً پانچ اگست سے انٹرنیٹ کنیکشن اور پری پیڈ موبائل سروس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔شمالی کشمیر میں بارہمولہ سے جموں علاقے میں بنیہال کے درمیان ٹرین سروس شروع نہیں ہوئی ہے۔

کشمیر: پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس کی بحالی، معمولات زندگی پھر بھی درہم برہم

وادی کےکسی بھی حصے میں کہیں بھی کرفیو نہیں ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حالات پر امن رہے۔ راجستھان کے باشندے اور ٹرک ڈرائیور شریف خان کی پیر کی شام شوپیاں میں نامعلوم بندوق برداروں نے قتل کر دیا۔انہوں نے فرار ہونے سے قبل پھلوں سے لدے ہوئے ٹرک کو آگ کے حوالے کر دیا۔ حکم امتناعی (دفعہ 144) کے تحت پابندی جاری ہے اور پانچ اگست سے لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی نیم فوجی دستوں (سی پی ایم ایف)کو تعینات کیا گیا ہے۔

کشمیر: پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس کی بحالی، معمولات زندگی پھر بھی درہم برہم

سری نگر کا تاریخی لال چوک اور دیگر تجارتی مراکز سمیت سول لائنس میں صبح ساڑھے چھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک تین گھنٹے تجارتی سرگرمیاں نظر آئیں۔ بعد ازاں معمولالت زندگی پھر سے تھم گئی۔ حالانکہ سول لائنس اور نئے شہر میں پرائیویٹ گاڑیوں اور تین پہیہ گاڑیوں کو چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ سری نگر کے مختلف مقامات پر صبح اورشام کو ضلعی راستوں پر کئی گاڑیوں کو چلتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں نے بھی سڑکوں سے دوری بنائے رکھی۔

طلبہ نے بھی اداروں سے دور رہے۔ حکومت نے 10 ویں اور 12ویں کےامتحانات کے علاوہ اسکولوں اور کالجوں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت نے پانچ اگست سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو بند کر دیا تھا اور طلبہ کو اسکول آنے سے روک دیا گیا تھا۔
اعتدال پسند حریت کانفرنس گروہ کے صدر میر واعظ عمر فاروق جو فی الحال نظر بند ہیں، ان کے مضبوط گڑھ تاریخی جامع مسجد کو پانچ اگست سے نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ جامع مسجد اور اس کے باہری علاقوں میں جائے نماز پر لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لیے کافی تعداد میں سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

کشمیر: پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس کی بحالی، معمولات زندگی پھر بھی درہم برہم

وادی اور دیگر مقامات سے مسلسل بند کی رپورٹس مل رہی ہیں۔ شمالی کشمیر میں کپواڑہ، بارہمولہ، باندی پورہ، پاٹَّن ، ہندواڑہ اور سوپور میں دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے۔ سڑکوں پر نقل و حمل کی سرگرمیاں ندارر تھیں۔ جنوبی کشمیر میں اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ، پمپور اور کُلگام سے ہڑتال کی رپورٹس مل رہی ہیں جہاں لاء اینڈ آرڈر کو قائم رکھنے کے لیے اضافی سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
وسطی کشمیر کے گندیر بل اور بڈگام اضلاع سے بھی بند کی رپورٹ موصول ہورہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Oct 2019, 11:00 PM