کشمیر: ٹھٹھرتی سردیوں سے لوگوں کو راحت

متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

کشمیر/ یو این آئی
کشمیر/ یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں گزشتہ چند روز سے شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مسلسل اوپر درج ہونے سے جہاں لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے راحت نصیب ہو رہی ہے، وہیں آبی ذخائر کے منجمد ہونے اور نلوں میں پانی جم جانے کا سلسلہ بھی بند ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 12 فروری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

بتادیں کہ سری نگر میں 31 جنوری کی شب رواں سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس سے سردیوں کو تیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔ قبل ازیں سری نگر میں رواں سیزن کے دوران 14 جنوری کو سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری ریکارڈ ہوا تھا اور سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔


وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 3.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ دریں اثنا وادی میں ہفتے کے روز موسم نہ صرف خشک رہا بلکہ کئی روز بعد صبح سے ہی ہلکی دھوپ چھائی رہی۔

وادی میں شبانہ درجہ حرات میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی جہاں آبی ذخائر کے منجمد ہونے اور نلوں اور ٹینکیوں میں پانی جم جانے کا سلسلہ بند ہوگیا ہے اور لوگوں کو در پیش پانی کی قلت دور ہونے لگی ہے وہیں کاروباری سرگرمیوں نے بھی رفتار پکڑنا شروع کی ہیں۔ ادھر وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر ہفتے کو ایک روز بعد ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہوئی۔


ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر ہفتے کے روز گاڑیوں کو سری نگر سے جموں روانہ ہونے کی اجازت ہوگی جبکہ مخالف سمت سے کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ بتادیں کہ قومی شاہراہ جمعے کے روز حسب سابق مرمتی کام کے پیش نظر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہی۔ وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر- لیہہ شاہراہ سال رواں کی یکم جنوری سے بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی گزشتہ زائد از دو ماہ سے ٹریفک کی نقل و حمل معطل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کا بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان جس نے اپنے دور اقتدار میں بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا، اور بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوا ہے جس کا ہفتے کو ساتواں دن تھا۔ چلہ خورد کے دور اقتدار کے دوران اگرچہ درجہ حرارت میں بتدریج بہتری واقع ہوجاتی ہے لیکن اس دوران بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */