کشمیر: ’انتظامیہ نے کورونا ٹیسٹ کے دام 400 روپے طے کر کے ہمارے اور مریضوں کے درمیان انتشار پیدا کیا‘

وادی کشمیر میں انتظامیہ کی طرف سے ریٹ مقرر کرنے کے پیش نظر نجی لیبارٹریوں نے آر ٹی – پی سی آر ٹیسٹ کرنے کو پہلے ہی عارضی طور بند کر دیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جموں: حکومت کی طرف سے آر ٹی پی سی آر کووڈ ٹیسٹ کے ریٹ 400 روپے مقرر کرنا نجی لیبارٹری مالکان کے لئے باعث الجھن بن گیا ہے، جس کے نتیجے میں انہوں نے یہ ٹیسٹ کرنا ہی بند کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ حکومت نے یکم جون کو نجی لیبارٹریوں کے لئے آر ٹی – پی سی آر ٹیسٹ کرنے کے لئے چار سو روپے ریٹ مقرر کیا ہے۔ وادی کشمیر میں انتظامیہ کی طرف سے ریٹ مقرر کرنے کے پیش نظر نجی لیبارٹریوں نے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرنے کو پہلے ہی عارضی طور بند کر دیا ہے۔

نجی لیبارٹریوں کے مالکان کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے ریٹ مقرر کر کے ہمارے اور مریضوں کے درمیان انتشار پیدا کر دیا ہے۔ ایک لیبارٹری کے مالک نے بتایا کہ سال گزشتہ کے ماہ اکتوبر میں حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں آر ٹی – پی سی آر ٹیسٹ کے مختلف قسموں کو مدنظر رکھ کر ریٹ لسٹ جاری کی گئی تھی، لیکن سال رواں کے ماہ جون میں جو اس ٹیسٹ کے ریٹ مقرر کیے گئے ہیں اس میں ٹسیٹ پر آنے والے خرچے اور استعمال ہونے والے دیگر ساز وسامان کو ملحوظ نظر نہیں رکھا گیا۔


انہوں نے کہا کہ سال گزشتہ کے ماہ اکتوبر میں جموں و کشمیر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے آر ٹی – پی سی آر ٹیسٹ کے ریٹ کے لئے ایک حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی نجی لیبارٹری اس ٹیسٹ کے لئے 16 سو روپے بشمول ٹیکسز سے زیادہ چارجز نہیں وصولے گی۔ موصوف نے کہا کہ ہم نے اس ضمن میں محکمہ ہیلتھ میں ایک عرضی پیش کی ہے لیکن اس کا فی الوقت کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کر کے اس مسئلہ کو سلجھائیں تاکہ لیبارٹریاں یہ ٹیسٹ کرنا شروع کر سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔