کانگریس کی دوسری فہرست پر کمل ناتھ کا ردعمل، 'ایم پی میں 18 سال کی بدانتظامی جلد ختم ہوگی'

کانگریس نے مدھیہ پردیش میں ہونے والے انتخابات کے لیے جمعرات کی رات دیر گئے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی۔ اس فہرست میں 88 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ایم پی کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ / آئی اے این ایس</p></div>

ایم پی کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بھوپال: کانگریس نے مدھیہ پردیش میں ہونے والے انتخابات کے لیے جمعرات کی رات دیر گئے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی۔ اس فہرست میں 88 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ فہرست جاری ہونے کے بعد ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ نے اپنے بیان میں تمام امیدواروں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا ’’کانگریس پارٹی کے امیدوار صرف ایم ایل اے بننے کے لیے نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ مدھیہ پردیش کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے انتخابی میدان میں بھی اترے ہیں۔ آج کے بعد سے ہم سب اپنی پوری طاقت کے ساتھ اپنے فرائض میں شامل ہوں اور مدھیہ پردیش سے 18 سال کی بدانتظامی کو ختم کرنے کے لیے تیار رہیں۔ مدھیہ پردیش میں بھاری اکثریت کے ساتھ کانگریس پارٹی کی حکومت بنائیں۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش میں 230 ممبران اسمبلی کے انتخابات کے لیے ایک کو چھوڑ کر تمام امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ریاست میں 17 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے قبل 15 اکتوبر کو پارٹی نے 144 سیٹوں کے لیے پہلی فہرست میں امیدواروں کے نام جاری کیے تھے لیکن پارٹی نے دوسری فہرست میں تین سیٹوں پر امیدواروں کو تبدیل کیا ہے۔

کانگریس نے اپنی دوسری فہرست میں دتیا، گوٹیگاؤں اور پچور سیٹوں سے امیدواروں کو تبدیل کیا ہے۔ دتیا سے اودھیش نائک کا ٹکٹ منسوخ کر کے کانگریس کے سینئر لیڈر راجندر بھارتی کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ وہ بی جے پی امیدوار اور ایم پی وزیر داخلہ نروتم مشرا سے مقابلہ کریں گے۔ پچھور میں شیلیندر سنگھ کا ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ اروند سنگھ لودھی کو امیدوار بنایا گیا ہے۔


اسی طرح پارٹی نے گوٹیگاؤں ایس سی اسمبلی حلقہ سے شیکھر چودھری کی جگہ نرمدا پرساد پرجاپتی کو میدان میں اتارا ہے۔ پارٹی نے رویندر سنگھ تومر کو دیمانی اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ ان کا مقابلہ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر سے ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے سنیل شرما کو گوالیار اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا ہے جسے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ مدھیہ پردیش میں 230 رکنی اسمبلی کے لیے اگلے ماہ 17 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی، جب کہ ووٹوں کی گنتی دیگر انتخابی ریاستوں کے ساتھ دسمبر میں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔