کشمیر شاہراہ چھٹے دن بھی بند، مختلف مقامات پر 3 ہزار گاڑیاں درماندہ

شاہراہ کے مختلف مقامات پر تعینات ٹریفک پولس اہلکاروں اور بی آر او کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی کشمیر جانے والی درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جائے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سرینگر: وادی کشمیر کو زمینی راستے سے بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی واحد قومی شاہراہ ہفتہ کو مسلسل چھٹے روز بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند رہی۔

ٹریفک پولس کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ ضلع رام بن میں کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کے تازہ واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا 'ضلع رام بن میں کئی مقامات بشمول بیٹری چشمہ، گاگرو اور انوکھی فال پر مٹی کے تودے اور پتھر گرنے کے تازہ واقعات پیش آئے ہیں۔ بارڈر روڑس آرگنائزیشن کی مشینری اور افرادی قوت ملبہ ہٹانے کے کام میں لگی ہوئی ہے'۔

مذکورہ ٹریفک پولس عہدیدار نے بتایا کہ شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنانے کے ساتھ ہی مختلف مقامات پر درماندہ پڑی گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا 'شاہراہ کے مختلف مقامات پر قریب 3 ہزار گاڑیاں جن میں زیادہ تعداد ٹرکوں کی ہے، درماندہ ہیں'۔

برفباری کے دوران سرینگر واقع پرتاپ پارک کا خوبصورت منظر
برفباری کے دوران سرینگر واقع پرتاپ پارک کا خوبصورت منظر

تاہم موصوف عہدیدار نے کہا کہ شاہراہ کے مختلف مقامات پر تعینات ٹریفک پولس اہلکاروں اور بی آر او کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی کشمیر جانے والی درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جائے گی۔ بتادیں کہ جموں میں کئی روز سے درماندہ کشمیر آنے والے مسافروں نے جمعہ کے روز احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں وادی پہنچانے کے لئے ہوائی سفر کا انتظام کریں۔

درماندہ مسافروں جن میں عمر رسیدہ افراد، بچے اور خواتین شامل تھیں، نے جموں کے جنرل بس اسٹینڈ میں احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کوکشمیر پہنچنے کے لئے ہوائی سفر کا انتظام کریں۔ ایک پولس آفیسر نے یو این آئی کو بتایا کہ شاہراہ گذشتہ کئی دنوں سے لگاتار بند رہنے کی وجہ سے جموں کے بس اڈے ،ہوٹلوں اور دیگر مقامات پرایک ہزار سے زیادہ کشمیر جانے والے مسافر درماندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درماندہ مسافر کشمیر پہنچانے کے لئے ہوائی سفر انتظامات کا مطالبہ کررہے ہیں اور اس سلسلے میں صوبائی انتظامیہ نے ائر فورس عہدیدارو ں کے ساتھ رابطہ کیا ہے تاکہ مزید کارروائی کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہوٹل و ریستوران مالکان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ مسافروں سے کسی قسم کی اضافی قیمتیں نہ وصولیں۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ شکنی کرنے والوں کے ساتھ سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس آفیسر نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے چندر بھاگا کمیونٹی ہال میں درماندہ مسافروں کے لئے قیام وطعام کا انتظام کیا کر رکھا ہے۔ دریں اثنا درماندہ مسافروں نے دکانداروں اور ہوٹل مالکان پر گراں فروشی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دکاندار اور ہوٹل مالکان ہماری مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھانے میں کوئی گریز نہیں کررہے ہیں۔ بیشتر درماندہ مسافروں نے بتایا کہ ان کے پاس جتنے پیسے تھے وہ خرچ ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا خطہ لداخ کو وادی کے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ گذشتہ زائد از ایک ایک ماہ سے بند ہے۔ قابل ذکر ہے صوبائی کمشنر بشیر خان نے وادی کے نو اضلاع میں برفانی تودے گر آنے کی تازہ وارننگ جاری کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی مشکل صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے لنگوٹیں کس کے رکھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔