جموں و کشمیر: پی ڈی پی لیڈران نے تحصیلدار کے سامنے بیان حلفی پر دستخط سے کیا انکار

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کسی بھی جمہوری طرز حکومت میں پرامن احتجاجوں کو ملک دشمن سرگرمیوں سے تعبیر نہیں کیا جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیڈران، جنہیں گزشتہ ہفتے نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا، نے جمعرات کو سری نگر کے ایک تحصیلدار کے سامنے ایک بیان حلفی پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔

پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے حکومت کی اس حرکت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کسی بھی جمہوری طرز حکومت میں پرامن احتجاجوں کو ملک دشمن سرگرمیوں سے تعبیر نہیں کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو پی ڈی پی کے کم از کم 19 لیڈران جنوبی سری نگر کے تحصیلدار کے سامنے حاضر ہوئے جہاں انہیں ایک بیان حلفی پر دستخط کرنے کو کہا گیا۔


واضح رہے کہ ان لیڈران کو گزشتہ ہفتے نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج درج کرنے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ نے پولیس کو ہدایت دی تھی کہ انہیں دس ہزار روپے کے ضمانتی حلف نامے پر دستخط کرنے کے بعد رہا کیا جائے۔ ایک لیڈر نے بتایا کہ ہم نے بیان حلفی پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ ایک قانونی لڑائی ہے جس کو ہم قانونی طور ہی لڑیں گے۔

دریں اثنا محبوبہ مفتی نے اس ضمن میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'کس جمہوری طرز حکومت میں پرامن احتجاج کے حق کو ملک دشمن سرگرمی قرار دیا جاتا ہے، پی ڈی پی اراکین، جنہیں گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر میں لاگو ہونے والے نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش کرنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، نے آج ایک آمرانہ بیان حلفی پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا، جس میں اختلاف رائے کو قوم دشمنی سے تعبیر کیا جاتا ہے'۔ انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جموں و کشمیر میں پرامن احتجاج غیر قانونی اور ملک دشمن سرگرمی بن گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔