جموں و کشمیر انتظامیہ تین صحافیوں کے خلاف درج ایف آئی آر فوراً واپس لے: سوز

سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ جو کچھ بھی ان تین نامہ نگاروں نے کہا ہے، اُس کا تعلق اُن کی روز مرہ کی ذمہ داریوں سے ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ کچھ نامہ نگاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ جو کچھ بھی ان نامہ نگاروں نے کہا ہے، اُس کا تعلق اُن کی روز مرہ کی ذمہ داریوں سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ جو کچھ گوہر گیلانی، مسرت زہرا اور پیرزادہ عاشق نے لکھا ہے، وہ ان کی صحافی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ میں وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ جو کچھ ان صحافیوں نے لکھا ہے، وہ صحیح ہے اور پریس کونسل آف انڈیا اور کسی بھی کورٹ کے سامنے اُن کے خلاف کسی مقدمے کی بنیاد نہیں بن سکتا ہے۔


آج کے مشکل حالات میں ریاستی انتظامیہ کو اپنا رابطہ صحافیوں کے ساتھ اور زیادہ بڑھانا چاہئے تاکہ عوامی خدمت کے لئے حکومت کا اچھام کام عام لوگوں کے سامنے آ سکے۔ انہوں نےکہا کہ اس سلسلے میں میری تجویز یہ ہوگی کہ جموں وکشمیر انتظامیہ صحافیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم اجلاس طلب کر کے اپنا رابطہ عوام کے ساتھ اور زیادہ بڑھائے اور ان تین صحافیوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو فوری طور واپس لے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Apr 2020, 1:11 PM