جماعت اسلامی ہند  نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کا مطالبہ کیا

بدھوڑی کے ذریعہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف نسلی گالیاں، اس کی مذہبی شناخت کو نشانہ بنانا اوران کے لئے توہین آمیز زبان استعمال کرنا پورے ہندوستان کے لئے شرم کی بات ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

جماعت اسلامی ہند نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف پارلیمنٹ میں بی جے پی ایم پی رمیش بڈھوری کی جانب سے استعمال کی گئی غلیظ، جارحانہ زبان کی مذمت کی ہے۔

میڈیا کے لئے جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نیشنل میڈیا سکریٹری کے کے سہیل نے کہاکہ "لوک سبھا میں بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف بی جے پی کے ایم پی رمیش بڈھوری کی طرف سے استعمال کی گئی جارحانہ اور غلیظ زبان سے ہر مہذب ہندوستانی کو تکلیف ہوئی ہے اور پارلیمنٹ کے معیار اور وقار کو پست کیا ہے۔


جماعت اسلامی نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کے خلاف نسلی گالیاں اور اس کی مذہبی شناخت کو نشانہ بنانا اوران کے لئے توہین آمیز زبان استعمال کرنا ہندوستان میں پوری مسلم کمیونٹی سے نفرت کا واضح ثبوت ہے اور اس کا مقصد اسے نیچا دکھانا ہے۔

بڈھوری نے ایک ایسا جرم کیا ہے جس نے ایوان کے وقار کو مجروح کیا ہے۔جبکہ یہ جان کر راحت ملی ہے کہ بڈھوری کے توہین آمیز ریمارکس کو ریکارڈ بک سے خارج کر دیا گیا ہے۔ ایوان زیریں نے انہیں خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اس طرح کے رویے کو دہراتے ہیں تو سخت کارروائی کی جائے گی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’میں اس رکن کے بیان سے اپوزیشن کو تکلیف پہنچنے پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ تاہم، جماعت اسلامی اسلامی ہند کو لگتا ہے کہ ایوان زیریں کے فلور پر بدھوڑی کی کارروائی محض ایک تضحیک نہیں ہے جسے ہلکی سی سرزنش کے ساتھ معاف کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہماری پارلیمنٹ کی نئی عمارت جس نے لوگوں کے منتخب کردہ قانون سازوں کے اس قدر گھٹیا اور شرمناک رویے کا مشاہدہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔