اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کشمیر کے ذکر کا معاملہ لوک سبھا میں اٹھا

اپوزیشن نے رپورٹ کے ذریعے پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ خراب کیے جانے کی کوششوں پر قدغن لگانے کے لیے حکومت سے سفارتی پہل کیے جانے کا مطالبہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کمیشن کے دفتر کی دوسری رپورٹ میں جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کا ذکر کیے جانے کا سنگین مسئلہ جمعرات کو لوک سبھا میں اٹھا اور اپوزیشن نے رپورٹ کے ذریعے پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ خراب کیے جانے کی کوششوں پر قدغن لگانے کے لیے حکومت سے سفارتی پہل کیے جانے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے رہنما منیش تیواری نے وقفہ صفر کے دوران پارلیمنٹ میں یہ معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہاقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کمیشن دفتر کی گذشتہ 14 جون کو شائع ہونے والی پہلی رپورٹ میں ہندوستان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور یہ عمل مسلسل جاری ہے۔ حال ہی میں شائع دوسری رپورٹ میں بھی جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کا ذکر کیا گیا ہے۔


تیواری نے کہا کہ رپورٹ میں ہندوستان کا موقف نہیں رکھا گیا ہے۔ اس میں ہندوستان کا نہ تو نقطۂ نظر بتایا گیا ہے اور نہ ہی پاکستان کی جانب سے فروغ دی جانے والی دہشت گردی کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان رپورٹوں کو خارج کر رہا ہے لیکن انھیں دیگر ممالک میں بڑی دلچسپی سے پڑھا جاتا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کمیشن کے سامنے اپنا موقف بھی رکھےاور دنیا میں ہندوستان کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوششوں پر قدغن لگائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔