سرکاری کمپنی ایچ پی سی ایل ملازمین کو 35 مہینے سے نہیں ملی تنخواہ، کئی نے کی خودکشی

ٹی ایم سی لیڈر ڈولا سین نے راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کہا کہ ایچ پی سی ایل کے ملازمین کو دسمبر 2016 سے تنخواہ نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کئی ملازمین خودکشی کرچکے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: دیوالیہ قرار دی گئی سرکاری کمپنی ہندوستانی پیپر کارپوریشن لیمیٹیڈ(ایچ پی سی ایل)کے ملازمین کو پچھلے 35مہینےسے تنخواہ وغیرہ نہیں ملی جبکہ نیشنل کمپنی لاء اپیلٹ ٹریبونل (این سی ایل اے ٹی)نے کئی مہینے پہلے مرکزی حکومت کو کمپنی کا بقایا اداکرنے کا حکم دیا تھا۔ ترنمول کانگریس کی ڈولا سین نے منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کمپنی کے ملازمین کو دسمبر 2016 سے تنخواہ وغیرہ نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کئی ملازمین خودکشی کرچکے ہیں تو کئی کو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم سے محروم کرنا پڑا ہے۔

ڈولا سین نے کہا کہ دیوالیہ ہوچکی اس کمپنی کو نیشنل کمپنی لاء اپیلٹ ٹریبونل (این سی ایل اے ٹی) کے ذریعہ سے نمٹانے کا عمل شروع کرنے کا حکم پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔اس کے بعد این سی ایل اے ٹی نے مرکزی حکومت کو ملازمین کو بقایا وغیرہ پہلے ادا کرنے کو کہا لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمپنی کے آسام میں دو پلانٹ ہیں لیکن دونوں میں پروڈکشن بند ہے۔اس کے پیش نظر اس کو تجویز کے ذریعہ سے نمٹانے کا عمل جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔