کشمیر: ایس ایم ایس اور براڈ بینڈ سروسز کی بحالی کا اعلان، موبائل انٹرنیٹ خدمات مسلسل معطل

وادی میں 14 اکتوبر کو پوسٹ موبائل فون خدمات بحال کردی گئیں تھیں لیکن پری پیڈ موبائل، انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ خدمات معطل کیے جانے کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے سے متعلق مرکزی حکومت کے پانچ اگست کے فیصلے کے بعد ابھی وادی میں پری پیڈ موبائل، انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات معطل ہیں۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ کل یعنی یکم جنوری سے وادی کشمیر میں ایس ایم ایس اور براڈ بینڈ سروسز کو بحال کر دیا جائے گا۔

دوسری طرف تین سابق وزرائے اعلی، سابق اراکین اسمبلی اور دیگر لیڈروں کو ابھی بھی حراست میں رکھا گیا ہے جبکہ نیشنل کانفرنس (این سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک (پی ڈی پی) کے پانچ لیڈروں کو پیر کی شام رہا کر دیا گیا۔


رہا کیے گئے لیڈروں میں تین سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈر شامل ہیں، جنہیں گزشتہ 5 اگست یا اس سے پہلے حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس سے قبل بھی کئی لیڈروں کو اس شرط کے ساتھ رہا کیا گیا کہ وہ وادی میں کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوں گے تاکہ وادی کا امن خراب نہ ہو۔


وادی میں دکانیں اور تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ نقل وحمل کی خدمات متواتر کام کر رہی ہیں۔ وادی کے کسی بھی حصے میں کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ قانون وانصرام قائم رکھنے کے لئے مرکزی نیم عسکری فورسیز (سی پی ایم ایف) کے جوانوں کو وادی کے مختلف حصوں میں تعینات کیا گیا ہے۔

وادی میں 14 اکتوبر کو پوسٹ موبائل فون خدمات بحال کردی گئیں تھیں لیکن پری پیڈ موبائل انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ خدمات اب تک معطل کیے جانے کی وجہ سے طالب علموں، میڈیا سے وابستہ ملازمین، ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ سے وابستہ لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔