خواجہ اجمیریؒ کی شان میں گستاخی: امیش دیوگن کے خلاف تادیبی کارروائی پر سپریم کورٹ کی روک

مختلف ریاستوں میں ایف آئی آر کا سامنا کر رہے ٹیلی ویژن اینکر امیش دیوگن کو سپریم کورٹ سے جمعہ کے روز فوری راحت ملی، جس نے ان کے خلاف کسی بھی تادیبی کارروائی پر تا حکم ثانی روک لگا دی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: خواجہ معین الدین چشتیؒ سے متعلق اپنے متنازعہ بیان کے سلسلے میں مختلف ریاستوں میں ایف آئی آر کا سامنا کررہے ٹیلی ویژن اینکر امیش دیوگن کو سپریم کورٹ سے جمعہ کے روز فوری راحت ملی، جس نے ان کے خلاف کسی بھی تادیبی کارروائی پر اگلے حکم تک روک لگادی ہے۔

جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس دنیش مہیشوری کی تعطیلی بنچ نے امیش دیوگن کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل سدھارتھ لتھرا کی دلائل سننے کے بعد عرضی گزار خلاف مہاراشٹر، تلنگانہ، راجستھان اور اترپردیش میں درج ایف آئی آر کی جانچ اور کسی بھی طرح کی تادیبی کارروائی پر اگلی سماعت تک کے لئے روک لگادی۔


عدالت نے اس معاملے میں مرکزی حکومت اور مختلف ریاستوں حکومتوں کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ بنچ نے معاملے کی آئندہ سماعت جولائی کے پہلے ہفتے میں کرنے کا فیصلہ کیا اور سبھی مدعا علیہان سے اگلی سماعت تک جواب داخل کرنے کےلئے کہا۔

اس سے قبل لتھرا نے دلیل دی کہ ان کے موکل کو مختلف ریاستوں کی پولیس پوچھ تاچھ کے لئے طلب کررہی ہے جبکہ عرضی گزار نے انجانے میں ہوئی اپنی غلطی پر اگلے ہی دن افسوس ظاہر کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دیوگن کے منہ سے ’خلجی‘ کے بجائے ’چشتی‘ نکل گیا تھا، جس کے لئے انہوں نے پہلے ہی افسوس ظاہر کر دیا ہے۔

عدالت نے سبھی ایف آئی آر کی جانچ اور تادیبی کارروائی پر روک لگاتے ہوئے لتھرا کو ہدایت دی کہ وہ اس عرضی کی کاپی سبھی مدعا علیہان اور شکایت کنندگان کو سونپیں۔

واضح رہے کہ ٹیلی ویژن چینل پر ایک پروگرام کے دوران گزشتہ دنوں امیش دیوگن نے خواجہ معین الدین چشتیؒ کی شان میں گستاخی کی تھی، جس کے بعد ان کے خلاف مختلف ریاستوں میں ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jun 2020, 3:40 PM