کشمیر میں تازہ برف باری کی تباہی، فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت

لیفٹیننٹ گورنر مرمو نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کشمیر میں حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں پیدا صورتحال کا جائزہ لیا اور متعلقہ افسروں کو ہدایت دی کہ وہ جلد مشکلات دور کرنے کے لئے اقدامات کریں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے وادی کشمیر میں حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں تباہ شدہ ڈھانچوں کے لئے فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ انہوں نے صوبائی کمشنر جموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جموں۔سری نگر قومی شاہراہ پر تودے گرنے کی وجہ سے درماندہ مسافروں کے لئے اراضی کی نشاندہی کریں اور ان مسافروں کے لئے خوراک، پانی، بیت الخلاء، ٹینٹ اور ادویات کا انتظام کریں۔

سرکاری ترجمان کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے منگل کے روز جموں میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کشمیر میں حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ افسروں کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں کو درپیش مشکلات دور کرنے کے فوری اقدامات کریں۔


تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی وی آر سبرامنیم، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری بپل پاٹھک، محکمہ بجلی کے سیکرٹری ہردیش کمار، صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما، صحت عامہ کے سیکرٹری اجیت کمار ساہو، تعمیرات عامہ کے سیکرٹری خورشید احمد شاہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سیکرٹری پنڈو رانگ پول اور آئی جی پی ٹریفک جے اینڈ کے آلوک کمارموجود تھے جبکہ صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو کشمیر میں موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا ان میں بجلی کی فراہمی کی بحالی، سڑکوں سے برف ہٹانے، اشیاءخوردنی، پانی کی فراہمی، ادویات کی دستیابی، رسوئی گیس و دیگر بنیادی سہولیات شامل ہیں۔


تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

صوبائی کمشنر کشمیر نے میٹنگ میں بتایا کہ وادی کشمیر کے مختلف علاقوں سے برف ہٹانے کے لئے مشینوں کا استعمال عمل میں لایا گیا۔ اس کے علاوہ قومی شاہراہ کے تین مقامات پر ریلیف مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں خشک راشن ، ہیٹر ، کمبل، پینے کاپانی اور بیت الخلاء کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مراکز پر ایک وقت 1500 لوگ رکھنے کی گنجائش ہے۔


میٹنگ میں بتایا گیا کہ کشمیر کے دور دراز علاقوں میں 6 ماہ کے لئے تمام بنیادی سہولیات سے لیس 602 سرمائی ڈمپنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں کپواڑہ، بانڈی پورہ، بارہمولہ، شوپیان، کولگام اور اننت ناگ کے علاوہ ضلع بڈگام کے چند علاقے شامل ہیں۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے کہا کہ ضلع اور سب ڈویژنل سطحوں پر سرمائی کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں اور اُن مراکز کے ٹیلی فون نمبرات کی تشہیر بڑے پیمانے پر کی گئی ہے۔ تمام افسران و متعلقہ ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ بغیر اجازت اپنے اسٹیشن کو نہ چھوڑیں۔

بصیر احمد خان نے مزید کہا کہ وادی کی تمام سڑکوں سے برف ہٹانے کے علاوہ ریکارڈ اوقات کے اندر بجلی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وادی میں ریل خدمات بھی منگل کے روز سے دوبارہ بحال کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع سری نگر میں 95فیصد، پلوامہ میں 78فیصد، کولگام میں 73فیصداور شوپیان اور گاندربل میں 70 فیصد بجلی کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔ اسی طرح بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع کے لئے لور جہلم، کشن گنگا اور دلنہ سب سٹیشنوں کے ذریعے متبادل بجلی کی فراہمی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ صوبائی کمشنر نے کہا کہ سری نگر، اننت ناگ، بانڈی پورہ، کولگام اور گاندربل علاقوں میں 859 واٹر سپلائی سکیموں میں سے 680 اسکیموں کو بحال کیا گیا ہے اور اس طرح ان اضلاع میں صد فیصد پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔