کسان تحریک پر برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بحث کو لےکر ہندوستان کا احتجاج

ہندوستانی سیکریٹری خارجہ نے برطانیہ کے ہائی کمشنر کو طلب کر کے اپنا سخت اعتراض درج کروایا اور کہا کہ یہ معاملہ ایک جمہوری ملک کی اندرونی سیاست میں دخل اندازی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ہندوستان نے زرعی اصلاحاتی قوانین کے سلسلے میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کا مسئلہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں اٹھائے جانے کو اپنے اندرونی مسائل میں دخل اندازی قرار دیتے ہوئے سخت اعتراض کیا ہے۔
سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے منگل کے روز برطانیہ کے ہائی کمشنر کو طلب کرکے اس پر سخت اعتراض درج کروایا۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق سکریٹری خارجہ نے یہ واضح کیا کہ یہ معاملہ ایک جمہوری ملک کی اندرونی سیاست میں دخل اندازی ہے۔ انہوں نے برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ کو ووٹ بینک کی سیاست سے دور رہنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ ایک جمہوری ملک کو دوسرے جمہوری ملک کے داخلی امور میں دخل نہیں دینا چاہیے۔

قبل ازیں پیر کے روز گزشتہ 100 دن سے زیادہ وقت سے ہندوستان میں چلنے والی کسان تحریک کے سلسلے میں برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی بحث ہوئی۔ تحریک کار کسانوں کی سلامتی اور میڈیا کی آزادی کے سلسلے میں حکومت ہند پر دباؤ بنانے کے لیے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں درخواست کیے جانے کے بعد یہ بحث ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس درخواست پر ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دستخط کیے تھے۔


برطانیہ کے اس عمل سے نئے زرعی قوانین کا مسئلہ بین الاقوامی ہوتا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے حکومت اور کسانوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ سمیت کسی بھی ملک کو دوسرے ملک کے داخلی مسائل میں دخل نہیں دینا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔