کورونا کی دوسری لہر میں شہروں کے مقابلہ دیہی علاقے زیادہ متاثر: رپورٹ

ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر میں شہروں کے مقابلہ دیہی علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، لہذا دیہی علاقوں کے طبی نظام کو درست کرنے کی اشد ضرورت ہے

دیہی علاقہ میں کورونا / Getty Image
دیہی علاقہ میں کورونا / Getty Image
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرنمنٹ (سی ایس ای) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں شہروں کے مقابلہ دیہی علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مہینے ملک میں کورونا کے 53 فیصد نئے معاملے اور 52 فیصد اموات دیہی علاقوں سے درج کی گئی ہیں۔

سی ایس ای نے کہا ہے کہ ’’ کووڈ وبا نے ہندوستانی طبی ڈھانچہ کی کمزوریوں کو اجاگر کر کے رکھ دیا ہے۔ ہندوستان میں شہروں کی خراب حالت سرخیوں میں رہیں لیکن دوسری جانب دیہی علاقوں میں پھیل رہی وبا سے صورت حال مزید تشویش ناک ہو گئی۔ دیہی علاقوں کے طبی مراکز کو 76 فیصد زیادہ ڈاکٹروں، 56 فیصد زیادہ ریڈیو گرافر اور 35 فیصد سے زیادہ لیب ٹیکنیشنز کی ضرورت ہے۔‘‘


اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ میں گیا ہے کہ 26 روز میں دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہر دوسرا معاملہ اور تیسری موت ہندوسان سے رپورٹ ہوئی ہے، ان میں سے بیشتر معاملے دیہی علاقوں سے درج کئے جا رہے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس مہینے دنیا میں درج کیا گیا ہر چوتھا معاملہ ہندوستان کے دیہات سے تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس سال دہلی این سی آر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فضائی آلودگی کم ہوئی اور ہوا کا معیار تو بہتر ہوا لیکن یہ گزشتہ سال کے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کم تھا اور اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ اس سال کا لاک ڈاؤن گزشتہ سال کے مقابلہ چھوٹا اور کم سختیوں والا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔