مودی حکومت کے آئین مخالف دور میں دلت، قبائلی، پسماندہ طبقات پر مسلسل ظلم و ستم: کھڑگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دلت، قبائلی، پسماندہ طبقات کے خلاف مسلسل ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کئی مثالوں کے ذریعے حکومتی بدنظمی کو بے نقاب کیا

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia


user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور کہا ہے کہ اس دور میں دلت، قبائلی اور پسماندہ طبقات کے خلاف مسلسل ظلم و ستم ہو رہا ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ گرجاگھروں میں مودی حکومت کے وزرا بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کا توہین کرتے ہیں اور بی جے پی حکومتی ریاستوں میں محروم طبقوں کے خلاف یہی ذہنیت نظر آتی ہے۔

انہوں نے گزشتہ دو دنوں میں مختلف ریاستوں میں پیش آنے والے ظلم کی مندرجہ مثالیں پیش کیں:

1. مدھیہ پردیش کے دیواس میں ایک دلت نوجوان کو پولیس حراست میں قتل کر دیا گیا۔

2. اوڈیشہ کے بالاسور میں قبائلی خواتین کو درخت سے باندھ کر مارا گیا۔

3. ہریانہ کے بھیوانی میں دلت طالبہ بی اے امتحان کی فیس نہ بھر پانے کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔


4. مہاراشٹر کے پالگھر میں ایک قبائلی حاملہ خاتون کو آئی سی یو تلاش کرنے کے لیے 100 کلومیٹر سفر کرنا پڑا، جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔

5. اتر پردیش کے مظفر نگر میں تین دلت خاندانوں کو ذات پات کے حملوں کا شکار ہونے کے بعد نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا اور پولیس خاموش رہی۔

کھڑگے نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ مودی حکومت کے آئین مخالف دور میں دلت، قبائلی، پسماندہ اور اقلیتی طبقوں پر مسلسل مظالم ہو رہے ہیں۔ جو لوگ غریب اور پسماندہ ہیں وہ منواد کے ظلم کا شکار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دلت اور قبائلی خواتین و بچوں کے خلاف ہر گھنٹے ایک جرم ہوتا ہے اور نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے مطابق یہ اعداد و شمار 2014 کے بعد دوگنے ہو گئے ہیں۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی 140 کروڑ ہندوستانیوں کے آئینی حقوق کی حفاظت کرے گی اور بی جے پی-آر ایس ایس کی آئین مخالف سوچ کا مقابلہ کرتی رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔