جھارکھنڈ میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا، سابق ایم ایل اے کنال سارنگی نے پارٹی چھوڑ دی

کنال سارنگی 19 مئی کوبی جے پی ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مشرقی سنگھ بھوم میں ان کی کافی مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے اس لیے ان کا یہ استعفیٰ بے جی پے کے ایک بڑا جھٹکا بتایا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کنال سارنگی @KunalSarangi</p></div>

کنال سارنگی @KunalSarangi

user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی کے سابق ایم ایل اے کنال سارنگی نے پارٹی کی بنیاد رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ ریاستی بی جے پی کے ترجمان کے عہدے پر فائز تھے اور ڈیڑھ ماہ قبل ہی انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ کنال سارنگی بہراگوڑہ حلقۂ اسمبلی کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہوں نے اتوار ( جولائی) کو اپنا استعفیٰ جھارکھنڈ بی جے پی کے صدر بابولال مرانڈی کو بھیج دیا ہے۔

کنال سارنگی نے مشرقی سنگھ بھوم ضلع میں مختلف تنظیمی اور عوامی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دینے کی بات کہی ہیں۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر اپنا استعفیٰ شیئر کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ اس خط کے ذریعے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں نے یہ فیصلہ گہرے غور و فکر کے بعد کیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے محسوس کر رہا ہوں کہ مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے بنیادی مسائل اور تنظیمی مسائل کئی بار آپ اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے نوٹس میں لانے کے باوجود پارٹی اس سے پوری طرح لاتعلق ہے۔ جب میں نے ریاستی ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا تو مجھے امید تھی کہ پارٹی میری طرف سے اٹھائے گئے مسائل کا نوٹس لے گی لیکن افسوس کی بات ہے کہ صورتحال اب بھی جوں کی توں ہے۔

جھارکھنڈ میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا، سابق ایم ایل اے کنال سارنگی نے پارٹی چھوڑ دی

کنال سارنگی نے مزید لکھا ہے کہ منتخب عوامی نمائندے ضلع کی بہت سی بنیادی سہولیات اور خصوصاً نوجوانوں کے مسائل پر ہمیشہ خاموش رہے ہیں اور تنظیم کے اندرونی نظم و ضبط کے حوالے سے کوئی سنجیدگی نظر نہیں آتی ہے۔ ان حالات میں ریاستی قیادت کی طرف سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جانا افسوسناک ہے۔ میں ایسے طریقہ کار سے متفق نہیں ہوں اور یہ میرے سیاست میں آنے کے اصل مقصد کے ساتھ انصاف کرنے سے قاصر ہے۔

بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کے مطابق مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے لوگوں کے مفاد میں ضروری ہے کہ ان کی آواز کو مضبوطی سے بلند کیا جائے تاکہ ان کے مسائل کا مناسب حل نکل سکے جو موجودہ حالات میں بی جے پی میں رہتے ہوئے میرے لیے ممکن نظر نہیں آتا ہے۔ واضح رہے کہ کنال سارنگی لوک سبھا انتخابات میں جمشید پور سے پارٹی ٹکٹ کے دعویدار تھے۔ 19 مئی کو انہوں نے ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ چونکہ اسی سال کے اخیر میں جھارکھنڈ اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں اور کنال سارنگی کا مشرقی سنگھ بھوم میں کافی مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے، اس لیے ان کا یہ استعفیٰ بے جی پے کے ایک بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔