جامعہ تشدد اور شمال مشرقی دہلی فسادات کی ہو رہی غیرجانبدارانہ جانچ: دہلی پولس

دہلی پولس کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی دہلی اور جامعہ تشدد کی تحقیقات ایمانداری اور منصفانہ طریقے سے ہو رہی ہے۔ تشدد زدہ علاقوں سے ملے ویڈیو فوٹیج اور ثبوتوں کے سائنسی تجزیہ کے بعد ہی گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف تحریک میں شامل افراد کی گرفتاریوں پرمختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے اٹھ رہے سوالوں کے درمیان پیر کو دہلی پولیس نے واضح کیا کہ شمال مشرقی دہلی تشدد اور جامعہ میں ہو نے والے تشدد کی تفتیش منصفانہ طریقے سے کی جا رہی ہے۔

دہلی پولیس نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ شمال مشرقی دہلی اور جامعہ تشدد کی تحقیقات ایمانداری اور منصفانہ طریقے سے کی جا رہی ہے. تشدد زدہ علاقوں سے ملے ویڈیو فوٹیج اور ثبوتوں کے سائنسی تجزیہ کے بعد ہی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کی سازش کرنے والے قصورواروں کو قانون کے تحت سزا دلانے کے ساتھ ساتھ بے قصوروں کو انصاف دلانے کے لئے مصروف عمل ہے۔ کچھ لوگ حقائق کو توڑ مروڑ کر جھوٹے پروپیگنڈا اور افواہوں کو پھیلانے کا کام کر رہے ہیں اس سے پولیس کی تحقیقات پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے. پولیس امن وامان، خد مت اور انصاف کے لئے مسلسل اور بغیر رکے اپنا کام کرتی رہے گی۔

قابل غور ہے گزشتہ دنوں جامعہ میں سی اے اے کے خلاف فعال کردار ادا کرنے والے دو طلباء کی گرفتاری پر مختلف یونیورسٹیوں کے ٹیچرزایسوسی ایشنز اور دیگر سماجی تنظیموں نے اس کی تنقید کرتے ہوئے طالب علموں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران جان بوجھ کر لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔