کشمیر میں ترقی ہوگی تو ہمیں بنا لڑائی کے پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ملے گا: ستیہ پال ملک

’’اگر مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں ترقی لانے میں کامیاب ہوئی تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے لوگ یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ ہمیں ہندوستان کے ساتھ ہی رہنا چاہیے۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ترقی کی نئی اونچائیوں تک لے جانے کے بعد ہم پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو جنگ لڑے بنا ہی حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں ترقی لانے میں کامیاب ہوئی تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے لوگ یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ ہمیں ہندوستان کے ساتھ ہی رہنا چاہیے۔

گورنر موصوف نے یہ باتیں بدھ کے روز یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ تقریب میں بجلی کی پیداوار بڑھانے سے متعلق کئی اسکیموں کو متعارف کیا گیا۔

گورنر ستیہ پال ملک نے پاکستانی زیر قبضہ کشمیر پر چڑھائی کی باتیں کرنے والے سیاستدانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا: 'میں دیکھ رہا ہوں کہ دس پندرہ دن سے ہمارے وزراء جنہیں کبھی بولنے کا موقع ہی نہیں ملتا ہے، وہ پی او کے پر چڑھائی کی باتیں کررہے ہیں۔ پی او کے لیں گے، اس پر قبضہ کریں گے، اگلا ہدف پی او کے ہے۔ یہ ان کا سوچنا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر اگلا ہدف پی او کے ہے تو ہم اس کو لڑائی کے بجائے جموں وکشمیر کی ترقی کی بنا پر حاصل کرسکتے ہیں'۔


ان کا کہنا تھا: 'اگر ہم جموں وکشمیر کے لوگوں کو عزت دے سکیں، اپنے سروں پر بٹھا سکیں، پورے ملک میں ان کو بہترین شہری بنا سکیں، یہاں کے بچوں کی حفاظت کرسکیں، یہاں کاروبار کو فروغ دے سکیں، یہاں خوشحالی کو یقینی بناسکیں، یہاں اتنی بجلی لاسکیں کہ اس کی چمک پی او کے میں نظر آئے تو میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ایک سال کے اندر ہی ایک ایسا چمتکار ہوگا کہ ہمیں بنا لڑائی کے پی او کے حاصل ہوگا'۔

گورنر موصوف نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں ترقی لانے میں کامیاب ہوئی تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے لوگ یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ ہمیں ہندوستان کے ساتھ جانا ہے۔ انہوں نے کہا: 'پی او کے کا ایک ایک آدمی کہنے لگے گا کہ ہم کو اس طرف جانا ہے۔ میرا پی او کے کو حاصل کرنے کا نقشہ راہ جموں وکشمیر کی ترقی ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔