مجھ سے کہا گیا کہ کسانوں کے معاملے پر خاموش رہوگے تو صدر بن جاو گے! ستیہ پال ملک

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کسانوں کے مسئلہ پر ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس موضوع پر تاکید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ خاموش رہنے پر انہیں صدر بنا دیا جائے گا

ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے ین ایس
ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے ین ایس
user

یو این آئی

باغپت: میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کسانوں کے مسئلہ پر ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس موضوع پر خاموش رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ خاموش رہنے پر انہیں صدر بنا دیا جائے گا۔

کسان مزدور سمیلن میں شرکت کے لیے اتر پردیش میں باغپت کے چندی نگر تھانہ علاقے کے گھٹورا گاؤں پہنچے ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کسانوں کے تئیں حساس نہ ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی کہا گیا کہ خاموش رہو کہ اگر تم خاموش رہے تو صدر بن جاؤ گے۔ ملک نے مرکزی حکومت پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے قانون کے بارے میں ایمانداری کا مظاہرہ نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو کسانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔


انہوں نے حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ''وزیراعظم کو کسانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ کسان جو پیداوار کرتے ہیں اس کی قیمت کم کر رہے ہیں اور جو خریدتے ہیں اس کی قیمت بڑھا رہے ہیں۔ ایسے میں حکومت کسان کی آمدنی کو دوگنا کہاں سے کرے گی؟ مرکزی حکومت کو ملک کے کسانوں پر کوئی رحم نہیں ہے۔ مجھے کسی کتے نے نہیں کاٹا، جو گورنر ہوتے ہوئے حکومت سے پنگا لوں۔

ملک نے کہا کہ حکومت نے ایم ایس پی پر قانون کے بارے میں ایمانداری نہیں دکھائی ہے۔ جب تک ایم ایس پی قانون واپس نہیں لیا جاتا کسانوں کا گزارا نہیں ہے، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ایم ایس پی کے حوالے سے اپنی نیت صاف کرے۔ حکومت نے ایم ایس پی پر بنائے گئے قانون کے بارے میں ایمانداری نہیں دکھائی ہے۔ ایم ایس پی کی گارنٹی ملے بغیر کسانوں کا گزارا نہیں ہو سکتا ہے۔

انہوں نے حکومت کو خبردار بھی کیا کہ ’’کوئی بھی کسانوں کو غریب نہ سمجھے۔ یہ وہی کسان ہیں جنہوں نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔


انہوں نے کہا، "ایم ایس پی پر حکومت کی نیت واضح نہیں ہے۔ میں بھی حکومت میں ہوں لیکن کسانوں کے مفاد کی آواز ہمیشہ بلند کروں گا۔ ملک نے کہا کہ جب کسان دہلی میں 13 مہینوں سے احتجاج کر رہے تھے تو 700 کسانوں کی جان چلی گئی تھی، جس سے وہ بہت غمگین تھے۔ ملک کے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے لوگ کسی جانور کی موت پر اظہار تعزیت کرتے ہیں لیکن کسانوں کی موت پر کسی کے منہ سے دو لفظ بھی نہیں نکلتے ہیں۔

ملک نے کہا، “چودھری چرن سنگھ کہتے تھے کہ اگر کسان برادری ایک ہو جائے گی تو دہلی کی حکمرانی کسان کے پاس رہے گی۔ کسان مل کر لڑیں، ملک میں کسانوں کا ہی راج ہوگا۔ کسانوں کے پاس صرف زراعت، زمین اور فوج میں بھرتی ہی تو تھی، اب یہ بھی ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ کانفرنس کی صدارت کسان مزدور سمیلن کے صدر ہربیر ناگر نے کی اور کرتار سنگھ نے نظامت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔