میں وچن دینا ہوں کہ مہاراشٹر میں این آر سی نافذ نہیں ہوگی: ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں آپ کو وچن دیتا ہوں کہ مہاراشٹر میں این آر سی نافذ نہیں ہوگا لہٰذا اب آپ اس حوالہ سے کیے جانے والے احتجاج کے سلسلے کو بند کر دیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے پیر کے روز مسلم اراکین اسمبلی، علمائے کرام اورمسلم دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو وچن دیتا ہوں کہ مہاراشٹر میں این آر سی قانون نافذ نہیں ہوگا لہٰذا اب آپ اس حوالہ سے کیے جانے والے احتجاج کے سلسلے کو بند کریں، آپ کے احتجاج کی آواز ایوان حکومت تک پہنچ چکی ہے۔

ممبئی کے سرکاری سہیادری گیسٹ ہاوس میں منعقدہ اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ وہ احتجاج کے سلسلے کو بند کریں کیونکہ اب اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے ان احتجاجی مظاہروں کافائدہ اٹھاتے ہوئے سماج دشمن عناصر احتجاج کی آڑ میں تشدد برپاکرسکتے ہیں۔ ریاست میں نظم وضبط اورامن کی ضرورت کی ذمہ داری اب عوام کی ہے۔ جو غلط فہمیاں ہیں اس کو بھی دور کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔

وزیر اعلی نے اس موقع پر این آر سی اور سی اے اے کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ سی اے اے کا تعلق مسلمانوں سے نہیں ہے اس کی رو سے ملک میں مقیم بیرون ملک کی مذہبی اقلیتوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے گی لہٰذا مسلمان اس معاملے میں بھی فکر مند نہ ہوں۔


ادھوٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ سی اے اے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے تعلق سےلوگوں میں اضطراب پایا جارہا ہے اس لئے ہم عوام کے جذبات سے اچھی طرح واقف ہے کیونکہ یہ مسئلہ ملک کا ہے اور ریاست میں ہم اس کا نفاذ قطعی نہیں کریں گے ۔ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ مسلمانوں کو اس معاملے میں خوفزدہ اور فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے سابق بی جے پی حکومت کی جانب سے ممبئی سے متصلہ نئی ممبئی شہر میں تعمیر کیے جانے والے ڈٹینشن سینٹرکا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ حراستی مراکزہےجو نائیجریائی یا دیگر باشندوں کے لئے ہے ۔جو منشیات کا استعمال کرتے ہیں اور یاست میں غیر قانونی طریقے سے قیام پذیر ہیں۔ وزیر اعلی نے شرکائے میٹنگسے بھی ہاتھ اٹھا کر عہد لیا ہے کہ آپ لوگ بھی ریاست میں امن وامان کی فضا کو بر قرار رکھنے میں تعاون کریں گے۔ اس موقع پر علما کرام نے یہ واضح کیا ہے کہ ہم ریاست کی فلاح اور امن کے لئے آپ کے ساتھ ہیں ۔


نامور عالم دین مولانا سجاد نعمانی نے اس موقع پروزیر اعلی کو این آر سی اور سی اے اے کے نام پر عوام میں پھیلی ناراضگی اور بے اطمینانی سے واقف کروایا اورکہا کہ اس سے مسلمانوں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے اس سے ریاست کو بھی نقصان ہونے کا خطرہ ہے اس لئے آپ کی یہ ذمہ داری ہے کہ آپ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے کر اسے ریاست میں نافذ نہ کریں ۔ علمائے کرام نے اس موقع پروزیر اعلی سے درخواست کی کہ مہاراشٹر میں متذکرہ قوانین نافذ نہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی کو مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کیا اور کہا کہ این آر سی اور سی اے اے سے عوام بالخصوص مسلمانوں میں اضطراب پایا جارہاہے اوریہی وجہ ہے کہ ریاست میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دراز ہو گیا ہے ۔ انہوں نے ریاست میں احتجاجی مظاہروں کےدوران پولس کی شبیہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پربھنی اور بیڑ میں پولس نے سخت کارروائی کی ہے ایسے معاملے میں جوکیس درج کئے گئے ہیں اس میں نرمی پیدا کی جائے جبکہ احتجاجی مظاہروں کامقصد اپنی آواز بلند کرنا ہے۔


اس میٹنگ میں مسلم اراکین اسمبلی این سی پی نواب ملک ۔ کانگریس لیڈر اور رکن اسمبلی امین پٹیل ۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور ترجمان عبدالقادر چودھری ۔ سنئیر صحافی سعید حمید ۔ علما کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا محمود دریابادی ۔ مولانا عبدالسلام سلفی ۔ مولانا مفتی حذیفہ قاسمی ۔ سلیم کوڑے ۔ علی ایم شمسی ۔ مولانا اعجاز کشمیری ، ممبئی امن کمیٹی فرید شیخ،اقبال آفیسر، سینئر صحافی سرفراز آروز،مولانا خلیل الرحمان نوری، صفدر کرملی،مولانا عبدالجبار ماہر القادری اور دیگر موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔