’سویگی‘ کے مسلم ڈلیوری بوائے سے ہندو گاہک نے پارسل لینے سے کیا انکار، معاملہ دَرج

اجے کمار نامی شخص نے چکن-65 کا آرڈر دیا تھا اور ساتھ میں لکھا تھا کہ وہ ہندو ڈلیوری بوائے سے ڈلیوری چاہتا ہے، لیکن سویگی نے مسلم ڈلیوری بوائے کو بھیج دیا۔ ناراض اجے نے پارسل لینے سے انکار کر دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں بڑھتی ہندو-مسلم منافرت کی تصویر ایک بار پھر اس وقت دیکھنے کو ملی جب حیدر آباد میں ہندو شخص نے مسلم ڈلیوری بوائے سے کھانا لینے سے انکار کر دیا۔ حیدر آباد پولس نے اجے کمار نامی اس شخص کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اور پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ دراصل حیدر آباد کے علی آباد علاقے میں اجے کمار نے مسلم ڈلیوری بوائے مدثر سے کھانا لینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ یہ نہیں چاہتا تھا کہ کسی مسلم لڑکے کے ہاتھوں وہ کھانا لے۔ کھانا لینے سے انکار کیے جانے کے بعد مدثر نے اس سلسلے میں شکایت درج کرائی۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق مدثر نے مقامی پولس سے شکایت کی تھی اور معاملہ درج کر جانچ کی یقین دہانی کرائی گئی۔ پولس انسپکٹر پی شرینواس نے اس سلسلے میں کہا کہ ’’سویگی (Swiggy) کے ڈلیوری بوائے مدثر سلیمان کی شکایت پر معاملہ درج کر لیا گیا ہے او رمعاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ شکایت دہندہ نے کہا تھا کہ ایک گاہک نے آرڈر کرنے کے بعد کھانا لینے سے صرف اس لیے انکار کر دیا کیونکہ وہ مسلم ہے۔‘‘


ڈلیوری بوائے نے اس معاملے کو مسلم تنظیم ’مجلس بچاؤ تحریک‘ کے سامنے بھی اٹھایا ہے۔ مجلس بچاؤ تحریک کے سربراہ امجد اللہ خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ معاملہ شیئر بھی کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’ایک شخص نے چکن-65 کا آرڈر دیا تھا اور کسی ہندو ڈلیوری بوائے سے یہ آرڈر بھیجنے کی گزارش کی تھی۔ لیکن سویگی نے ڈلیوری مسلم لڑکے کے ہاتھ بھیج دیا۔ جس کے بعد اس نے پارسل لینے سے انکار کر دیا۔‘‘


امجداللہ خان نے اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’(اجے کمار کا) یہ طریقہ نفرت انگیز ہے جس کی تنقید ہر ایک کو کرنی چاہیے تاکہ گنگا جمنی تہذیب برقرار رہے۔ وہ (اجے کمار) نہیں جانتا کہ جس جگہ اس نے اپنا آرڈر دیا تھا وہاں کا گرانڈ باورچی ایک مسلم شخص ہے۔‘‘


اس معاملے میں سویگی کی طرف سے بھی بیان سامنے آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ہم ہر طرح کے نظریات کی قدر کرتے ہیں۔ ہر آرڈر جگہ کی بنیاد پر ڈلیوری ایگزیکٹیو کو مل جاتا ہے۔ آرڈر کسی شخص کی ترجیح کی بنیاد پر نہیں دیا جاتا۔ ہم لوگ ایک تنظیم کی شکل میں اپنے ڈلیوری بوائے اور صارفین کے درمیان کسی بنیاد پر تفریق نہیں کرتے ہیں۔


واضح رہے کہ کچھ مہینے قبل بھی ایسا ہی ایک معاملہ مدھیہ پردیش سے سامنے آیا تھا جہاں ایک شخص نے ’زومیٹو‘ کو دیا گیا اپنا آرڈر صرف اس لیے نہیں لیا تھا کیونکہ ڈلیوری بوائے ہندو نہیں تھا۔ اس وقت زومیٹو نے کہا تھا کہ ’’کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور ہم کسی خاص مذہب کے لوگوں کے لیے الگ سے ڈلیوری بوائے نہیں رکھ سکتے۔ ہمارے لیے سب برابر ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Oct 2019, 12:39 PM