وسیم رضوی کے خلاف چلائی گئی دستخط مہم، ہندو بھائیوں نے بھی لیا حصہ

رضا اکیڈمی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ ملک کی سینکڑوں مساجد سے دستخط کے دستاویزات کچھ ہی دنوں میں رضا اکیڈمی پہنچ جائیں گے جنھیں جلد سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

وسیم رضوی، تصویر آئی اے این ایس
وسیم رضوی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے لیے پریشانیاں دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ مذہب اسلام کی سب سے پاکیزہ کتاب قرآن سے 26 آیات حذف کرنے سے متعلق عرضی جب سے انھوں نے سپریم کورٹ میں داخل کی ہے، پورے ملک میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ اس درمیان ’رضا اکیڈمی‘ نامی مسلم ادارے نے پورے ہندوستان کی مساجد میں وسیم رضوی کے خلاف دستخط مہم چلائی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس مہم میں ہندو بھائیوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مطالبہ کیا کہ ایسے شخص کی گرفتاری جلد سے جلد ہونی چاہیے۔

رضا اکیڈمی نے یہ دستخط مہم جمعہ کے روز چلائی اور موصولہ اطلاعات کے مطابق کروڑوں لوگوں نے اس مہم میں حصہ لیا۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کا ایک بیان میڈیا میں آیا ہے جس میں انھوں نے بتایا کہ ’’رضا اکیڈمی نے وسیم رضوی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تک ایک عام مسلمان کی آواز پہنچانے کے لیے یہ (دستخط مہم) چلائی گئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کروڑوں کی تعداد میں ملک بھر میں لوگ اس مہم کا حصہ بنے اور بڑی تعداد میں ہندو بھائیوں نے بھی اس میں شرکت کی۔ ہندو بھائیوں نے مندروں کے باہر اس دستخط مہم کو چلا کر وسیم رضوی کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کا مطالبہ کیا۔‘‘


وسیم رضوی کے ذریعہ سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے بتایا کہ وسیم رضوی کے خلاف عام لوگوں میں بہت زیادہ غصہ ہے۔ ملک کی عدالت عظمیٰ کو لوگوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے نہ صرف وسیم رضوی کی عرضی خارج کرنی چاہیے، بلکہ اس پر ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے لیے این ایس اے کے تحت کارروائی بھی کی جانی چاہیے۔ دستخط مہم کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ ملک کی سینکڑوں مساجد سے دستخط کے دستاویز کچھ ہی دنوں میں رضا اکیڈمی پہنچ جائیں گے اور ان دستاویزات کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Mar 2021, 7:11 PM