ہیمنت سورین حکومت کا آج اعتماد کا ووٹ، جھارکھنڈ ارکان اسمبلی کے الگ الگ دعوے

جے ایم ایم  رکن اسمبلی  نے کہا  ہےکہ میٹنگ میں فلور ٹیسٹ اور کابینہ کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعتماد کے ووٹ کے بعد سورین کابینہ میں توسیع ضرور کی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ریاست کے 13ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر اقتدار سنبھالنے والے ہیمنت سورین آج یعنی8 جولائی کو اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ اتوار کی شام کو حکمراں اور اپوزیشن  ارکان اسمبلی کی میٹنگ ہوئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں تحریک اعتماد کے دوران انڈیا بلاک اور این ڈی اے ارکان اسمبلی کی حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔ جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی  ارکان اسمبلی نے اعتماد کا ووٹ جیتنے کا یقین ظاہر کیا۔ اپوزیشن پارٹی این ڈی اے نے کہا کہ حکمراں اتحاد کے لیے یہ آسان نہیں ہوگا۔

کانگریس رکن اسمبلی  پردیپ یادو نے کہا کہ میٹنگ کے دوران فلور ٹیسٹ اور کابینہ کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعتماد کے ووٹ کے بعد ہیمنت سورین کی کابینہ میں توسیع یقینی ہے۔ جے وی ایم ۔پی کےٹکٹ پر 2019 کے اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد کانگریس میں شامل ہونے والے پردیپ یادو نے دعویٰ کیا کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان کے پاس ایوان میں کافی تعداد ہے۔ جبکہ جے ایم ایم کے  رکن اسمبلی اسٹیفن مرانڈی نے کہا کہ پارٹی نے تمام اتحادی ارکان اسمبلی کو ایوان میں موجود رہنے اور فلور ٹیسٹ میں حصہ لینے کی ہدایت کی ہے۔


دوسری طرف، بی جے پی نے کہا کہ حکمران اتحاد کے لیے فلور ٹیسٹ پاس کرنا آسان نہیں ہوگا۔ مقننہ پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، اپوزیشن لیڈر امر بوری نے اتحاد کے ارکان کے درمیان اندرونی کشمکش کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے پیر کو فلور ٹیسٹ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ بحث کو یقینی بنایا جائے اور اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی جائے۔

درحقیقت، 4 جولائی کو، جے ایم ایم کے ورکنگ صدر ہیمنت سورین نے چمپائی سورین کے استعفیٰ کے ایک دن بعد، جھارکھنڈ کے 13ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ہیمنت سورین کو ضمانت دے دی۔ اس کے بعد انہیں 28 جون کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ہیمنت سورین نے 31 جنوری کو ای ڈی کی گرفتاری سے کچھ دیر پہلے ہی وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد حکمران اتحاد کے پاس اب صرف 45 ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔ ان میں جے ایم ایم کے 27، کانگریس کے 17 اور آر جے ڈی کے ایک ایم ایل اے ہیں۔ جبکہ جے ایم ایم کے دو ایم ایل اے، نلین سورین اور جوبا ماجھی اب رکن پارلیمنٹ ہیں۔ دریں اثناء جاما رکن اسمبلی سیتا سورین نے بی جے پی کے ٹکٹ پر عام انتخابات لڑنے کے لیے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جے ایم ایم نے دو ارکان اسمبلی ، بشنو پور ایم ایل اے چمرا لنڈا اور بوریو ایم ایل اے لوبن ہیمبروم کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔

اسی طرح اسمبلی میں بی جے پی کے 24 ایم ایل اے ہیں۔ درحقیقت ان کے دو ایم ایل اے دھولو مہتو (بگھمارہ) اور منیش جیسوال (ہزاری باغ) اب ایم پی ہیں۔ بی جے پی نے منڈو کے ایم ایل اے جے پرکاش بھائی پٹیل کو کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی سے نکال دیا۔ 81 رکنی جھارکھنڈ اسمبلی کی موجودہ تعداد 76 ہے۔ حکمراں اتحاد نے 44 ارکان اسمبلی  کی حمایتی فہرست گورنر کو پیش کی تھی جب ہیمنت سورین نے 3 جولائی کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔