سڑکیں سمندر بن گئیں،کئی ریاستوں میں اسکول بند، ملک بھر میں بارشوں کا کہرام

محکمہ موسمیات نے آج کے لئے پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی اور راجستھان میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ملک بھر میں جاری بارشوں کے باعث کہرام مچ گیا ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی موسلا دھار بارش نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ قومی دارالحکومت میں آج  10 جولائی کو اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش میں 15 عمارتیں گر گئیں۔ کئی ارکان اسمبلی کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ دہلی کے غازی آباد میں آج اسکول بند ہیں۔ گروگرام میں بارش کی وجہ سے لوگوں کی حالت دگرگوں ہے۔

ادھر اتراکھنڈ کے کئی اضلاع میں محکمہ موسمیات نے اگلے تین دنوں تک شدید بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے پیش نظر پانچ اضلاع دہرادون، اترکاشی، نینیتال، الموڑہ اور ادھم سنگھ نگر میں پہلی سے بارہویں جماعت تک کے تمام اسکول اور آنگن واڑی مراکز بند کردیئے گئے ہیں۔ اترکاشی اور دہرادون میں 10 جولائی، ادھم سنگھ نگر میں 10 اور 11 جولائی، الموڑہ میں 10 سے 12 جولائی اور نینیتال میں 10 سے 13 جولائی کو تین دن کی چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔


محکمہ موسمیات نے پیر کو پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی اور راجستھان میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ 10-12 جولائی تک اتر پردیش میں مختلف مقامات پر بھاری سے بہت بھاری بارش کی توقع ہے۔ کونکن، گوا، مہاراشٹر اور گجرات کے الگ تھلگ مقامات پر اگلے 3 دنوں تک موسلادھار بارش جاری رہنے کی توقع ہے۔ تاہم اس کے بعد اس میں کمی متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 5 روز کے دوران پورے خطے میں درمیانے سے موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اگلے 5 دنوں میں کرناٹک اور کیرالہ میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے اگلے 5 دنوں میں مغربی بنگال اور سکم، آسام اور میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ اور منی پور میں بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اڈیشہ میں الگ الگ مقامات پر موسلادھار بارش ہوسکتی ہے، جبکہ جھارکھنڈ میں 10-12 جولائی کے درمیان بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔ انڈمان اور نکوبار جزائر میں پیر سے الگ الگ مقامات پر بھاری سے بہت بھاری بارش ہوسکتی ہے، اور بہار میں 11-13 جولائی تک بھاری سے بہت زیادہ بارش متوقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔