ہلدوانی تشدد: پولیس نے 5 خواتین کیا گرفتار، گرفتار شدگان کی تعداد 89 ہو گئی

اتراکھنڈ کے بن بھولپورہ علاقہ میں مبینہ غیرقانونی مسجد اور مدرسہ کو انتظامیہ کی جانب سے منہدم کئے جانے کے بعد 8 فروری کو بھڑکے تشدد کے سلسلہ میں پولیس نے 5 خواتین کو گرفتار کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے بن بھولپورہ علاقہ میں مبینہ غیرقانونی مسجد اور مدرسہ کو انتظامیہ کی جانب سے منہدم کئے جانے کے بعد 8 فروری کو بھڑکے تشدد کے سلسلہ میں پولیس نے 5 خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ جس کے بعد گرفتار شدگان کی کل تعداد 89 ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نینی تال کے ایس ایس پی نے بتایا کہ بن بھولپورہ میں پتھراؤ، آگزنی اور گولی باری کے واقعات کے سلسلہ میں کل 89 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق جمعہ کے روز 5 خواتین شہناز، سونی، شمشیر، سلمیٰ اور ریشما کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان تمام پانچوں خواتین کا تعلق بن بھولپورہ سے ہے۔


خیال رہے کہ بن بھولپورہ تشدد کے دوران 6 افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں سمیت 250 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کے دوران پتھراؤ اور پولیس اہلکاروں پر حملوں کو کنٹرول کرنے کے لیے دیکھتے ہی ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 10 فروری کو پولیس کی کاروائی سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مجرموں کی تلاش میں ہیں لیکن مقامی رہائشیوں، بشمول خواتین اور لڑکیوں کا الزام ہے کہ پولیس انہیں نشانہ بنا رہی ہے اور ان پر ظلم کر رہی ہے۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ پولیس چھاپوں کے دوران جائیداد کو نقصان پہنچا رہی ہے اور علاقے کے لوگوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔