مودی حکومت کو اگر سشما سوراج کی وہ تقریر یاد ہوتی، تو زرعی بل کسان مخالف نہیں ہوتے!

یو پی اے حکومت کے دوران بی جے پی کی سینئر لیڈر سشما سوراج نے لوک سبھا میں کسانوں کے مفادات کا تذکرہ کرتے ہوئے جو باتیں رکھی تھیں، مودی حکومت نے سنی ہوتیں تو زرعی بل کسان مخالف نہیں ہوتے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مرکزی حکومت کے ذریعہ تاناشاہی طریقے سے زرعی بل پاس کرائے جانے کے خلاف ملک بھر کے کسان سڑکوں پر ہیں اور احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ کسانوں کی تحریک کا بڑا سبب زرعی بل کا وہ ضابطہ ہے جس میں کسانوں کو اپنی فصل کہیں پر بھی فروخت کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اسی ایشو کو سابق مرکزی وزیر سشما سوراج نے لوک سبھا میں اپنی ایک تقریر کے ذریعہ سامنے رکھا تھا۔ اس تقریر کا ویڈیو اب کافی شیئر کیا جا رہا ہے۔

اس ویڈیو کو صحافی اوما شنکر سنگھ نے سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "سشما سوراج کی بی جے پی میں آڑھتی بس بچولیا نہیں تھا۔ سن لیجیے۔" یہ ویڈیو 2012 کا ہے، اس وقت مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت تھی۔ ویڈیو میں سشما سوراج کسانوں کے مفادات کی بات کرتے ہوئے کہتی ہیں ّّجو دیہی معیشت کو جانتا ہے صرف وہی اس بات کو پہچان سکتا ہے۔ دیہی معیشت یہ کہتی ہے کہ آپ کے بینکوں کے اے ٹی ایم تو آج آئے ہیں۔ آڑھتی کسانوں کا روایتی اے ٹی ایم ہے۔ کسان کو بیٹی کی شادی کرنی ہو، بینک کا قرض دینا ہو، بچے کی پڑھائی کرنی ہو، باپ کی دوائی کرانی ہو، سر پر صافہ باندھتا ہے سیدھے منڈی میں آڑھتی کے یہاں جا کر کھڑا ہو جاتا ہے۔"


ویڈیو میں سشما آگے کہتی ہیں کہ آڑھتی کسان کو صرف اس یقین پر پیسہ دیتا ہے کہ اسے معلوم ہے جب فصل آئے گی تو وہ بیل گاڑی میں بھر کر یہاں لائے گا اور وہ اسے فروخت کر اپنا پیسہ وصول کر لے گا۔ سشما نے کہا کہ "میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا والمارٹ اور ٹیسکو انھیں ادھر دے گا۔ کیا انھیں ہمدردی ہوگی کسان کی بیٹی کی شادی کی۔ اسے تو دھوتی اور صافے والے کسان سے بدبو آئے گی۔ کوئی کسان سے سیدھا خریدے گا۔ نئی ایجنسی کھڑی ہوں گی اور نئے بچولیے کھڑے ہو جائیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔