وارانسی کی عدالت میں گیان واپی کیس کی آج پھر سماعت، جانیں کس کس درخواست پر ہوگا فیصلہ

وارانسی کی عدالت گیان واپی سے متعلق ایک معاملے میں فیصلہ سنا سکتی ہے، ایڈوکیٹ وشنو جین نے کہا کہ ہم نے عدالت میں درخواست دی ہے کہ ہمیں وضو خانہ کی دیوار توڑ اندر جانے کی اجازت دی جائے

وارانسی کی گیان واپی مسجد / تصویر آئی اے این ایس
وارانسی کی گیان واپی مسجد / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وارانسی: وارانسی کی عدالت میں گیان واپی مسجد معاملے میں آج پھر سماعت ہونے جا رہی ہے۔ ہندو فریق نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وضو خانہ کے قریب ایک دیوار ہے، جس کی وجہ سے سروے ٹھیک سے نہیں ہو سکا، لہذا اس دیوار کو ہٹا کر سروے کرنے کی اجازت دی جائے۔

ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے کہا، ’’کل عدالت نے ایڈوکیٹ-کمشنر اجے کمار مشرا کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے ایک پرائیویٹ کیمرہ مین کو ہائر کیا تھا اور سروے کی تمام تفصیلات لیک کر دی تھیں۔ ہم نے عدالت میں درخواست دی کہ ہمیں وضو خانہ کے نیچے دیوار توڑنے کی اجازت دی جائے۔‘‘


وہیں، دوسری عرضی میں خاتون فریق کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کاشی وشوناتھ مندر میں نصب نندی (مورتی) کے سامنے بند دیوار کو توڑ کر راستہ دیا جائے اور شیولنگ کے مقام پر پوجا کرنے کے ساتھ کمیشن کے کام میں چھوٹ دی جائے۔

اس کے علاوہ مسلم فریق نے مطالبہ کیا ہے کہ گیان واپی مسجد کا وہ حصہ جہاں سے شیولنگ برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے اسے سیل کر دیا گیا ہے، اس کے چاروں طرف پائپ لائن اور نل موجود ہیں۔ نل کو نمازی وضو کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ علاقے کو سیل کرنے کے باعث نمازیوں کے لیے وضو کے انتظامات باہر کیے جائیں۔

گیان واپی مسجد کے سیل حصہ میں بیت الخلا بھی موجود ہے، جسے نمازی استعمال کرتے ہیں۔ وہاں نمازیوں کے جانے پر پابندی ہے، لہذا اس کے لیے کوئی اور انتظام کیا جائے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی طرف سے عرضی داخل کر کے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بند تالاب میں کچھ مچھلیاں ہیں، جنہیں غذا حاصل نہیں ہو پا رہی ہے، ان مچھلیوں کو اب کسی دوسری جگہ پر چھوڑا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔