کشمیر: سری نگر میں گرینیڈ حملہ، خاتون سمیت 7 افراد زخمی

عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم افراد نے سری نگر کے قلب تاریخی لال چوک سے دو سو میٹر کی دوری پر واقع ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مصروف ترین تجارتی مرکز ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں ہفتہ کے روز ہونے والے ایک گرینیڈ حملے میں ایک خاتون سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم افراد نے ہفتہ کو دوپہر کے وقت سری نگر کے قلب تاریخی لال چوک سے دو سو میٹر کی دوری پر واقع ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔ گرینیڈ دھماکے کی وجہ سے سڑک پر کھڑی کچھ نجی گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوگئے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

ریاستی پولس نے گرینیڈ دھماکے کے لئے ملی ٹنٹوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پولس کے مطابق سبھی زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا: 'مشتبہ ملی ٹنٹوں نے مصروف ترین ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں سات راہ گیر زخمی ہوئے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'زخمیوں کو فوری طور پر صدر اسپتال سری نگر منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ گرینیڈ حملے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن چلایا تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں چیکنک پوائنٹس کو متحرک کیا گیا ہے۔ اس دوران کشمیر زون پولس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'دہشت گردوں نے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ سری نگر میں گرینیڈ پھینکا۔ پانچ عام شہری زخمی ہوئے۔ سبھی زخمیوں کی حالت مستحکم ہے۔ علاقہ کو محاصرے میں لیا گیا ہے۔ تلاشی آپریشن جاری ہے'۔


تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

قابل ذکر ہے کہ یہ گرینیڈ حملہ اس وقت کیا گیا جب وادی کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کی دو حصوں میں تقسیم کے خلاف جاری ہڑتال 69 ویں دن میں داخل ہوگئی۔ قبل ازیں 5 اگست کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لال چوک علاقہ میں گرینیڈ دھماکہ ہوا جس میں ایک ٹریفک پولس اہلکار اور ایک صحافی سمیت 14 افراد زخمی ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2019, 6:34 PM