جموں بس اڈہ گرینیڈ دھماکہ: 1 نوجوان کی موت، 30 زخمی، 4 کی حالت سنگین

جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی جموں کے بس اڈہ پر جمعرات کو ہونے والے ایک گرینیڈ دھماکے میں ایک غیر ریاستی نوجوان ہلاک جبکہ دیگر 30 افراد زخمی ہوئے۔ چار زخمیوں کی حالت انتہائی سنگین ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے بس اڈے میں جمعرات کو ہونے والے ایک گرینیڈ دھماکے میں ایک غیر ریاستی نوجوان ہلاک جبکہ دیگر 30 افراد زخمی ہوئے۔ ان میں سے چار شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ گرینیڈ دھماکے کی وجہ سے بس اڈے میں کھڑی کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ مہلوک نوجوان کی شناخت ہریدوار اتراکھنڈ کے رہنے والے محمد شارق کے طور پر ہوئی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق گرینیڈ پھینکنے والے شخص کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاری کی خبر جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے میڈیا کو دی۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا 'جموں بس اڈے میں جمعرات کو دوپہر کے وقت ایک سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایس آر ٹی سی) بس کے باہر گرینیڈ دھماکہ ہوا جس کی وجہ سے وہاں شدید افراتفری مچ گئی‘‘۔ انہوں نے بتایا 'دھماکے میں ایک غیر ریاستی نوجوان ہلاک جبکہ دیگر 30 عام شہری زخمی ہوئے۔ شدید طور پر زخمی ہونے والوں کی تعداد چار ہے'۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

انہوں نے مزید بتایا 'بعض نامعلوم افراد نے مصروف ترین بس اڈے میں گرینیڈ پھینکا۔ اس کے آہنی ریزوں سے کم از کم 31 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں منتقل کیا گیا۔ تاہم وہاں 17 سالہ محمد شارق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا'۔

گرینیڈ دھماکے کے بعد ریاستی چیف سکریٹری بی وی آر سبھرامنیم، گورنر کے مشیر کے وجے کمار، صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما ، آئی جی پی جموں منیش کمار سنہا اور ضلع مجسٹریٹ جموں رمیش کمار نے حملے کے مقام اور اسپتال کا دورہ کیا۔ حملے کے فوراً بعد ریاستی پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے بس اڈے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن چلایا۔ شہر میں تمام حساس جگہوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

آئی جی پی جموں ایم کے سنہا نے حملے کی جگہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے تحقیقات شروع کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہاں پر گرینیڈ دھماکہ ہوا ہے۔ اس میں 18 لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ زخموں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں منتقل کیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی بھی مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ ہم نے واقعہ کی تحقیقات شروع کی ہیں'۔ ان کا مزید کہنا تھا 'یہ حملہ ان لوگوں کی کارستانی ہے جو ریاست میں ماحول کو بگاڑنے پر تلے ہوئے ہیں'۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

دھماکے کے وقت وہاں موجود ایک نوجوان نے بتایا 'ہم یہاں سڑک کے کنارے گاڑی کا انتظار کررہے تھے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا۔ اس کی وجہ سے یہاں موجود سبھی لوگ سہم گئے۔ پہلے تو سبھی لوگ بتارہے تھے کہ گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، لیکن جب نزدیک گئے تو دھماکہ ہوا تھا۔ ہم نے دھماکے کے مقام پر چند افراد کو خون میں لت پت گرا ہوا پایا'۔

جموں بس اڈے میں اس سے قبل 29 دسمبر 2018 کو گرینیڈ دھماکہ ہوا، تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ 25 مئی 2018 کو بس اڈہ جموں میں پولیس گاڑی کو نشانہ بناکر ہوئے گرینیڈ دھماکے میں تین پانچ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Mar 2019, 4:09 PM