اتر پردیش: بھائی کی فیس بھرنے میں ناکام بہن بنی اسکول چیئرمین کی ہوس کا شکار!

پولس میں درج شکایت کے مطابق اسٹوڈنٹ کی بہن 4 ستمبر کو فیس معاف کرانے اسکول گئی تھی۔ اسی دوران اسکول کے چیئرمین نے اس کی عصمت دری کی، اور پھر دھمکی بھی دی کہ اس تعلق سے کسی کو نہ بتائے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

تنویر

کورونا لاک ڈاؤن میں اسکولوں کے ذریعہ سرپرستوں پر فیس دینے کا دباؤ بنانے کے معاملے لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔ لیکن اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہر کوئی حیران ہے۔ یہاں ایک اسکول کے چیئرمین پر عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسٹوڈنٹ کی فیس نہیں جمع کرنے کی صورت میں اس کی بہن کو اسکول چیئرمین نے اپنی ہوس کا شکار بنایا۔ متاثرہ کے بیان پر پولس نے معاملہ درج کر لیا ہے اور ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں آ گئی ہے۔

اسٹوڈنٹ کی بہن کے مطابق اسکول کے چیئرمین نے اسے ٹی سی دینے کے بہانے اسکول میں بلایا اور اس کے ساتھ عصمت دری کی۔ متاثرہ کے مطابق اس کا بھائی آٹھویں کلاس میں پڑھتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ اپنے بھائی کی فیس نہیں جمع کرا پائی تھی۔ ایسے میں اسکول کے مالک نے فیس جمع کرنے کو لے کر ان کی فیملی پر دباؤ بنانا شروع کر دیا۔ اسٹوڈنٹ کی 20 سالہ بہن اسکول کے مالک سے کئی بار ملی۔ اس نے بتایا کہ معاشی بدحالی کی وجہ سے وہ فیس نہیں بھر پا رہے ہیں۔ اس نے اسکول مالک سے فیس معاف کرنے کی اپیل بھی کی۔


پولس میں درج شکایت کے مطابق اسٹوڈنٹ کی بہن 4 ستمبر کو فیس معاف کرانے کے لیے اسکول گئی تھی۔ اسی دوران اسکول کے چیئرمین نے اس کے ساتھ عصمت دری کی۔ ساتھ ہی چیئرمین نے متاثرہ کو اس بارے میں کسی سے نہیں بتانے کے لیے کہا۔ اس نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے اس بارے میں کسی سے بتایا تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔ گھر پہنچی متاثرہ نے گھر والوں کو اس بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد اہل خانہ پولس میں معاملے کی شکایت کرنے پہنچے۔

ڈی سی پی وومن ورندا شکلا نے اس تعلق سے بتایا کہ ملزم نے اسٹوڈنٹ کی بہن کو ٹی سی دینے کے بہانے بلایا تھا۔ اسی دوران ملزم چیئرمین نے اس کے ساتھ زناکاری کو انجام دیا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت میں پیش کرنے کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Sep 2020, 3:11 PM