صنعت دوست ماحول اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا حکومت کی ترجیح: سکھو

سکھویندر سکھو نے کہا کہ ریاستی حکومت مینوفیکچرنگ، سیاحت، توانائی، تعمیرات، مکانات وغیرہ میں تقریباً 20 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا ہے کہ صنعت کاروں کو صنعت دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں شروع کی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں 'کاروبار کرنے میں آسانی' انڈیکس میں ریاست کا درجہ بھی بہتر ہوا ہے۔ ریاست میں صنعت دوست ماحول پیدا کرنا اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یہ اطلاع ریاستی حکومت کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ ریلیز میں دی گئی۔

سکھویندر سکھو نے کہا کہ ریاست کو ملک کی پسندیدہ سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر ترقی دینے کے لیے حکومت نئی صنعت لگانے کے لئے سستی بجلی، اسٹیٹ فائنانس کارپوریشن اور قومی بینکوں کے ذریعے آسان قرضے، کم شرحوں پر لیز پر زمین اور نئی صنعتوں کو فروخت یا خرید ٹیکس پر چھوٹ بھی دی جا رہی ہے۔ ریاست کے باہر قریبی ریلوے اسٹیشن سے خام مال کی نقل و حمل کے کرایہ پر رعایت کے علاوہ دیگرفوائد بھی دیئے جا رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت راجیو گاندھی سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت ڈینٹل کلینک کے لیے مشینری اور آلات، ای ٹیکسی کی خریداری، ایک میگاواٹ تک سولر پاور پروجیکٹ کے قیام، فشریز پروجیکٹ اور دیگر کاروباری اداروں کو مالی مدد فراہم کرے گی۔ ای ٹیکسی کی خریداری پر تمام اہل طبقوں کو 50 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔

سکھویندر سکھو نے کہا کہ ریاستی حکومت مینوفیکچرنگ، سیاحت، توانائی، تعمیرات، مکانات وغیرہ میں تقریباً 20 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، جس سے تقریباً 40 ہزار لوگوں کو براہ راست اور 50 ہزار لوگوں کو بالواسطہ روزگار ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں قائم 99 فیصد انٹرپرائزز مائیکرو، اسمال اور میڈیم زمرہ میں شامل ہیں۔ محکمہ صنعت ان اداروں کا تفصیلی سروے کرے گا اور ان کے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرے گا۔ ایک ضلع ایک پروڈکٹ کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں یونٹی مال قائم کیا جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت صنعتی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے صنعت کاروں سے لازمی سرٹیفکیٹ کی شرط کو ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایڈیشنل انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ میں بیورو آف انویسٹمنٹ پروموشن قائم کیا جا رہا ہے جو سنگل ونڈو سسٹم کی جگہ لے گا۔ یہ بیورو ممکنہ سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام منظوریوں کی سہولت فراہم کرے گا۔ سرمایہ کاروں کو 'آؤ اور کام شروع کرو' کی سہولت ملے گی۔ ریاستی حکومت ایچ پی ٹٹینسی اینڈ لینڈ ریفارم ایکٹ 1972 کے سیکشن 118 سے متعلق معاملات کی منظوری میں تاخیر پر بھی غور کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔