دہلی میں گرمی کی لہر کی وارننگ،  لوگوں کو گرمی سے بچنے کا مشورہ

دہلی حکومت نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ ہیٹ اسٹروک بچوں اور حاملہ خواتین کو صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک کی راجدھانی دہلی میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے لوگوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ یہ ایڈوائزری کل یعنی 8 اپریل کو جاری کی گئی۔ اس میں لوگوں کو محفوظ رہنے اور گرمی کی لہر اور گرمی سے متعلق بیماریوں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ دہلی کے محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ اس ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ شدید گرمی یا گرمی کی لہر کی وجہ سے خاص طور پر بچے، حاملہ خواتین، بوڑھے، گھر سے باہر کام کرنے والے افراد اور جو لوگ پہلے ہی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں صحت سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دہلی میں پیر کو اس سیزن میں پہلی بار ہیٹ ویو کے حالات ریکارڈ کیے گئے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.2 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ اس وقت دہلی میں 'یلو الرٹ' نافذ ہے، جو بدھ تک نافذ رہے گا۔انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (IMD) کے 'کلر کوڈ' کے مطابق، 'یلو الرٹ' کا مطلب ہے "محتاط رہیں" اور لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گرمی سے بچیں،  ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے سوتی کپڑے پہنیں اور اپنے سر ڈھانپیں۔


ہیٹ اسٹروک کی علامات جنہیں 'ہیٹ اسٹریس' بھی کہا جاتا ہے، میں تیز بخار، بے ہوشی، خشک اور سرخ جلد، الٹی، پٹھوں میں درد، سانس لینے میں دشواری اور الجھن شامل ہیں۔ محکمہ صحت نے مشورہ دیا ہے کہ ایسی علامات ظاہر ہونے والے کسی بھی شخص کو بلا تاخیر اسپتال لے جانا چاہیے۔ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، ایڈوائزری میں کافی مقدار میں سیال پینے کی سفارش کی گئی ہے چاہے آپ کو پیاس نہ لگے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ باہر نکلتے وقت پانی اپنے ساتھ رکھیں۔

ایڈوائزری کے مطابق جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور ضروری غذائی اجزا کی تکمیل کے لیے موسمی پھلوں جیسے تربوز، کھیرا، نارنگی، لیموں اور ٹماٹر اور وہ سبزیاں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔


ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سورج کی روشنی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے لوگوں کو دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے درمیان زیادہ گرمی کے دوران گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اگر باہر جانا بالکل ضروری ہو تو لوگ ڈھیلے ڈھالے، ہلکے رنگ کے سوتی کپڑے پہنیں اور اپنے سروں کو اسکارف، ٹوپی یا چھتری سے ڈھانپیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔