گولا گوکرن ناتھ ضمنی الیکشن میں حکومت نے دی جمہوریت کو شکست: اکھلیش

اکھلیش یادو نے کہا کہ اس الیکشن میں جمہوریت کی اقدار تار تار ہوئی ہیں۔ بی جے پی نے الیکشن جیت لینے کا دعوی رزلٹ آنے سے پہلے ہی کیا تھا۔

اکھلیش یادو، تصویر یو ین آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو ین آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے لکھیم پور کھیری کے گولا گوکرن ناتھ اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں پارٹی امیدوار کی اتوار کو ہوئی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں حکومت نے جمہوریت کو شکست دی ہے۔

ضمنی الیکشن میں آج کاؤنٹنگ کے بعد اعلان شدہ نتیجے میں بی جے پی امیدوار امن گری نے ایس پی امیدوار ونئے تیواری کو 34ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے دی۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ گولا کرن ناتھ کے ووٹروں نے 90ہزار سے زیادہ ووٹ ایس پی امیدوار کو دے کر بی جے پی کو چیلنج دیا ہے۔ اس الیکشن میں جمہوریت کی اقدار تار تار ہوئی ہیں۔ بی جے پی نے الیکشن جیت لینے کا دعوی رزلٹ آنے سے پہلے ہی کیا تھا۔ بی جے پی کے حق میں الیکشن میں زور زبردستی ووٹ حاصل کئے گئے۔


قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں بی جے پی ایم ایل اے اروند گری کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی سیٹ پر ضمنی الیکشن میں بی جے پی نے گری کے بیٹے امن گری کو انتخابی میدان میں اتارا تھا۔ یادو نے ایس پی کی انتخابی ہار پر کہا کہ گولا گوکرن ناتھ الیکشن میں قدم قدم پر گھپلہ ہوا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایس پی کارکنوں کو طرح طرح سے ہراسان کیا گیا۔ پولیس نے ایس پی حامیوں کو گھروں سے اٹھاکر خائف کیا گیا۔ انتظامیہ نے بی جے پی کارکنوں کے طور پر کام کیا۔

یادو نے کہا کہ یہ بات تو ووٹنگ کے دن ہی واضح ہوگئی تھی کہ بی جے پی اقتدار میں کہیں بھی منصفانہ و غیر جانبدارانہ الیکشن ممکن نہیں ہے۔ ووٹروں کو آزادانہ طور سے بی جے پی کام ہی نہیں کرنے دیتی ہے۔ ووٹنگ کے دن پولیس لاٹھی چارج، پولنگ ایجنٹ کو بھگا دینے، خاص کر مسلم ووٹروں، ایس پی حامیوں اور بوتھ انچارجوں کو ہراساں کرنے، ووٹروں میں پیسے تقسم کرنے جیسے واقعات سے صاف تھا کہ بی جے پی حواس باختگی میں کچھ بھی کرے گی۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کو صرف اقتدار چاہئے۔ چھل، بل چھوٹ۔فریب ہر ہتھکنڈہ وہ اس کے لئے اپناتی ہے۔ آخر کیوں نہیں الیکشن کمیشن انتخابات میں شفافیت کو بنائے رکھنے اور غیر جانبداری برتنے میں کامیاب نہیں ہوسکا؟ یہ حالت جمہوریت کے لئے خطرے کا اشارہ ہے۔ بی جے پی سبھی اخلاقی اقدار کا قتل کر کے جمہوریت کو بھی داغدار بنانے پر آمادہ ہے۔ اب رائے دہندگان کو آئندہ انتخابات کے لئے پوری مستعدی سے جمہوریت کو بچانے کے لئے جدوجہد کرنی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔