مختار انصاری پر حکومتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری، والدہ کے نام پر درج 3.5 کروڑ کی جائیداد قرق

مختار انصاری اور عتیق احمد کے خلاف یوپی پولیس کی جانب سے لگاتار کارروائی کی جا رہی ہے، مختار کے کئی دوستوں اور رشتہ داروں کے اسلحہ لائسنس معطل کرنے کے ساتھ اسلحہ بھی مالخانہ میں جمع کرا لیا گیا ہے

مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس
مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے زورآور لیڈر مختار انصاری کے خلاف حکومت کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ اسی ضمن میں غازی پور کے مہوا باغ علاقے میں تقریباً 810 مربع میٹر زمین کو قرق کیا گیا ہے۔ یہ جائیداد مختار انصاری کی والدہ رابعہ بیگم کے نام پر درج ہے۔ اس زمین کی قیمت تقریباً 3.5 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ غازی پور کے ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر یہ کارروائی گینگسٹر ایکٹ کے تحت کی گئی ہے۔ اراضی کو قرق کرنے کا اعلان صدر سرکل آفیسر اور صدر ایس ڈی ایم نے کیا ہے۔

غازی پور ضلع میں اس سے پہلے بھی مختار انصاری اور ان کی اہلیہ سمیت دیگر اہل خانہ کےک نام پر درج کروڑوں روپے کی جائداد قرق کی گئی ہے۔ غازی پور کے علاوہ مؤ میں بھی مختار انصاری کے کاروبار کو نقصان پہنچایا ہے۔

اس سے پہلے یوپی پولیس نے جیل میں قید مختار انصاری کے قریبی جگنو والیہ کی جائیداد ضبط کی تھی۔ پولیس کے مطابق بدنام زمانہ ملزم جگنو والیہ ریسٹورنٹ آپریٹر کے قتل کیس میں مفرور ہے اور اس پر 25 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔


جگنو والیا پر الزام ہے کہ اس نے گزشتہ سال اکتوبر میں ریسٹورنٹ آپریٹر جسوندر سنگھ رومی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت کے حکم کے بعد بھی پیش نہ ہونے والے مفرور ملزم جگنو والیہ کی جائیداد ضبط کر لی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔