زیورات و آٹو سیکٹر کو راحت، لیکن کئی سیکٹرس میں مودی حکومت نے بڑھا دیا جی ایس ٹی

جی ایس ٹی کونسل نے پتی اور چمڑے سے تیار ہونے والے کپ پلیٹ پر جی ایس ٹی نہیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ کوکا کولا جیسے مشروب پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جمعہ کے روز جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ اس میٹنگ میں مودی حکومت نے کچھ سیکٹرس میں جی ایس ٹی تخفیف کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ سیکٹرس کے جی ایس ٹی میں اضافہ بھی کر دیا۔ جی ایس ٹی شرح میں تخفیف سے جن سیکٹرس کو فائدہ ہوگا اس میں ہوٹل، زیورات، دفاع اور آٹو سیکٹرس اہم ہیں۔ لیکن کیفینیٹڈ ویبریز (کوکا کولا جیسے مشروب)، ریلوے ویگن، کوچ اور رولنگ اسٹاک وغیرہ میں جی ایس ٹی بڑھا دیا گیا ہے۔

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب 7500 روپے فی شب کرایہ والے ہوٹل روم پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ وہیں 1000 روپے سے 7500 روپے تک کے کرایہ والے ہوٹل روم پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگے گا اور 1000 روپے سے کم کرایہ والے کمروں کو جی ایس ٹی نہیں دینا ہوگا۔


قابل غور یہ ہے کہ جی ایس ٹی کونسل نے پتی اور چمڑے سے تیار ہونے والے کپ پلیٹ پر جی ایس ٹی نہیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ کوکا کولا جیسے مشروب پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ان مشروب پر 12 فیصد کا سیس بھی الگ سے لگے گا۔ اس اضافہ کے بعد عام لوگوں کے لیے ان مشروبات کو پینا مہنگا ثابت ہوگا۔

بہر حال، کونسل نے دفاعی مصنوعات کو جی ایس ٹی سے چھوٹ دے دی ہے تاکہ اس شعبہ کو فروغ دیا جا سکے۔ کونسل نے 13-10 لوگوں کے بیٹھنے کی صلاحیت والے مسافر گاڑیوں پر کمپنسیسن سیس کو 3-1 فیصد گھٹا دیا ہے جس سے ان کی قیمتیں کم ہوں گی۔ حالانکہ ریلوے ویگن، کوچ اور رولنگ اسٹاک جی ایس 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے جس کی طرف لوگوں کا ذہن کم ہی گیا ہے۔ یہ سبھی ترمیم شدہ جی ایس ٹی شرحیں یکم اکتوبر 2019 سے اثرانداز ہوں گی۔ جہاں تک زیورات سیکٹر کی بات ہے، اس کو فروغ دیتے ہوئے کونسل نے پالشڈ سیمی پریسیس مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح کو تین فیصد سے گھٹا کر 0.25 فیصد کر دیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معیشت کا برا حال ہونے کی وجہ سے مودی حکومت نے ترقی کو فروغ دینے اور کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے یہ قدم اٹھائے ہیں۔ اپریل-جون سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح ترقی گھٹ کر چھ سال کی ذیلی سطح 5 فیصد پر پہنچ گئی تھی، جس کے بعد مودی حکومت کی کافی بدنامی ہوئی۔ یہی سبب ہے کہ مرکزی وزیر مالیات سیتارمن نے معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے 23 اگست سے اب تک چار بار پریس کانفرنس کر چکی ہیں اور اس میں کئی سارے اعلانات بھی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Sep 2019, 10:10 AM