بکری پالنا صرف ذریعہ معاش نہیں ہے بلکہ اس سے لوگوں کا معیار زندگی بھی بہتر ہو رہا ہے: وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے بکری کو ایک اہم مویشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف لوگوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے بلکہ اس سے معیار زندگی میں بھی بہتری آئی ہے

<div class="paragraphs"><p>من کی بات</p></div>

من کی بات

user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بکری کو ایک اہم مویشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف لوگوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے بلکہ اس سے معیار زندگی میں بھی بہتری آئی ہے۔ آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات کے 110 ویں ایڈیشن میں وزیر اعظم نے اتوار کو کہا کہ جب بات مویشی پالنے کی بات آتی ہے تو یہ اکثر گائے اور بھینسوں تک ہی محدود رہتی ہے، لیکن بکریاں بھی اہم مویشی ہیں۔ ملک کے مختلف علاقوں میں بہت سے لوگ بکری پالنے سے بھی وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کالاہانڈی، اڈیشہ میں بکری پالنا گاؤں کے لوگوں کی روزی روٹی کے ساتھ ساتھ ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کا ایک بڑا ذریعہ بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے جینتی مہاپاترا اور ان کے شوہر برین ساہو کا بڑا کردار ہے۔ یہ دونوں بنگلورو میں انتظامی پیشہ ور تھے، لیکن انہوں نے کالاہانڈی کے گاؤں سالے بھاٹا جانے کا فیصلہ کیا۔ یہ لوگ کچھ ایسا کرنا چاہتے تھے جس سے یہاں کے گاؤں والوں کے مسائل حل ہوں اور انہیں بااختیار بھی بنایا جائے۔


وزیر اعظم مودی نے کہا کہ خدمت اور لگن کی اس سوچ کے ساتھ انہوں نے مانیکستو ایگرو قائم کیا اور کسانوں کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔ جینتی جی اور برین جی نے یہاں ایک دلچسپ مانیکستو گوٹ بینک بھی کھولا ہے۔ وہ کمیونٹی کی سطح پر بکری پالنے کو فروغ دے رہے ہیں۔ ان کے گوٹ فارم میں درجنوں بکریاں ہیں۔ مانیکستو گوٹ بینک نے کسانوں کے لیے ایک مکمل نظام تیار کیا ہے۔ اس کے ذریعے کسانوں کو 24 ماہ کے لیے دو بکریاں دی جاتی ہیں۔

دو سال میں بکریاں 9 سے 10 بچوں کو جنم دیتی ہیں، جن میں سے 6 بچے بینک اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، باقی بچے اسی خاندان کو دیتے ہیں جو بکریاں پالتا ہے۔ یہی نہیں بکریوں کی دیکھ بھال کے لیے ضروری خدمات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ آج 50 گاؤں کے 1000 سے زیادہ کسان اس جوڑے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کی مدد سے گاؤں کے لوگ مویشی پالنے کے شعبے میں خود انحصاری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔